غزہ: حالیہ سرد موسم کی شدت نے جنگ زدہ علاقے غزہ میں زندگی مزید مشکل بنا دی ہے۔ پچھلے ایک ہفتے کے دوران یخ بستہ موسم کے باعث چھ شیرخوار بچوں سمیت سات افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔
غزہ، جو 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حملوں کا شکار ہے، تقریباً تمام آبادی کو بے گھر ہونے پر مجبور کر چکا ہے۔ سخت موسم نے پہلے سے موجود مشکلات کو مزید بڑھا دیا ہے، جہاں بے گھر افراد خیموں اور عارضی پناہ گاہوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
غزہ حکومت کے میڈیا آفس کے منیجر، اسماعیل السوابیتہ، نے اناطولیہ خبر ایجنسی کو ایک بیان میں بتایا کہ حالیہ سردی کے باعث ہلاک ہونے والے شیرخوار بچوں کی تعداد چھ ہو چکی ہے۔ ان ہلاکتوں میں تازہ ترین کیس شیرخوار علی کا ہے، جو غزہ کے شمالی حصے میں سردی کے باعث موت کا شکار ہوا۔
مزید برآں، آج ایک صحت کے عملے کا رکن بھی شدید سردی کے باعث جم کر ہلاک ہو گیا، جس کے بعد پچھلے ہفتے کے دوران سرد موسم سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد سات ہو گئی ہے۔
غزہ کے شہری نہ صرف جنگ کے اثرات بلکہ موسمی حالات کی شدت سے بھی دوچار ہیں۔ امدادی تنظیمیں بارہا خبردار کر چکی ہیں کہ مناسب رہائش اور طبی سہولتوں کی عدم دستیابی سنگین انسانی بحران کا باعث بن رہی ہے۔