روس کے صدر ولادی میر پوتن نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کے قانون پر دستخط کر دیے ہیں۔ یہ فیصلہ ایک نئے قانون کے تحت کیا گیا ہے، جو روس کو ممنوعہ تنظیموں کی حیثیت ختم کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
یاد رہے کہ 2003 میں روسی سپریم کورٹ نے طالبان کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا اور انہیں ملک میں کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ طالبان کو فہرست سے نکالنے کے لیے بنایا گیا قانون مستقبل میں دیگر تنظیموں، جیسے شام میں موجود حیت تحریر الاشام، کے لیے بھی استعمال ہو سکتا ہے۔
روس کے صدر کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے ضمیر کابولوف نے بتایا کہ 27 مئی کو وزارت انصاف اور وزارت خارجہ نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا بل پیش کیا تھا، جسے اب منظوری دے دی گئی ہے۔
افغانستان کی عبوری حکومت نے روس کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے مثبت قرار دیا ہے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ طالبان افغانستان میں اصل طاقت ہیں، اور ان کے کردار کو نظرانداز کرنا ممکن نہیں۔