ملک سے غداری کا الزام، صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک جمع
سیئول: جنوبی کوریا کے قانون سازوں نے ناکام مارشل لاء کے بعد صدر یون سک یول کے خلاف مواخذےکی تحریک جمع کرا دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سیاسی دباؤ کے باعث جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے بدھ کے روز علی الصبح ملک میں نافذ مارشل لاء اٹھا لیا جس کے بعد فوج کی بیرکوں میں واپسی ہوگئی ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فوج نے پارلیمنٹ کو گھیر لیا تھا جس پر پارلیمنٹ نے مارشل لاء کے نفاذ کے خلاف ووٹ دیا تھا۔
مارشل لاء لگانے کے بعد پارلیمنٹ تیزی سے حرکت میں آئی، قومی اسمبلی کے اسپیکر وون شیک نے اعلان کیا کہ یہ قانون ‘غلط ہے اور قانون ساز عوام کے ساتھ جمہوریت کا تحفظ کریں گے۔
اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے صدر یون سک یول کے اقدام کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا کہ صدر کا اقدام ملک سے غداری ہے، مارشل لاء کا فیصلہ واپس لینے کے بعد انہیں عہدے سے استعفیٰ دینا پڑے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کی اپوزیشن جماعتوں نے صدریون سک یول کیخلاف مواخذے کی تحریک جمع کرادی۔
اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ صدرکےخلاف مارشل لا کے نفاذ پر مواخذے کی تحریک جمع کرائی ہے اور مواخذے کی تحریک پر جمعہ تک ووٹنگ متوقع ہے۔