سرینگر(ویب ڈیسک) بھارتی مقبوضہ کشمیرمیں سکیورٹی فورسز نے ایک ڈاکٹر اور ایک تاجر سمیت کم از کم نو کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے جنہیں قتل کرنے سے پہلے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا تھا۔
بھارتی حکام نے لاشوں کی واپسی کے لیے دھرنا دینے کے بعد شہدا کے اہل خانہ اور شہریوں کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
بھارتی سکیورٹی فورسز نے ڈاکٹر مدثر گل اور الطاف احمد بھٹ کو نامعلوم مقامات پر سپرد خاک کر دیا ہے اور لاشیں لواحقین کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
بھارتی حکام نے تسلیم کیا کہ ڈینٹل سرجن 40 سالہ ڈاکٹر مدثر گل اور 48 سالہ الطاف احمد بھٹ، جو ایک شاپنگ سینٹر کے مالک تھے، دونوں عام شہری تھے، لیکن انہوں نے انہیں عسکریت پسندوں کا سہولت کار قرار دیا ہے۔
This is happening right now is Srinagar. Family is being detained for demanding a dead body. #Kashmir pic.twitter.com/mJf705djRw
— Haziq Qadri (@haziq_qadri) November 17, 2021
الجزیرہ کے صحافی رفعت فرید نے رپورٹ کیا کہ سکیورٹی اہلکار مدثرگل اورالطاف بھٹ کو الطاف بھٹ کی ملکیت والے شاپنگ سینٹر لے گئی اور ان سے کہا کہ وہ اس کمرے کا دروازہ کھٹکھٹائیں جہاں مشتبہ عسکریت پسند چھپے ہوئے ہیں۔
گھنٹوں تک جاری رہنے والے اس مقابلے کے دوران دو مشتبہ باغی اور انسانی ڈھال کے ذریعے استعمال کیے جانے والے دونوں شہری مارے گئے۔
ہلاک ہونے والے مشتبہ عسکریت پسندوں میں سے ایک کی شناخت 22 سالہ عامر ماگرے کے نام سے ہوئی ہے۔ اس کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ بے قصور تھا اور ایک چھوٹی سی نوکری کرتا تھا۔ دوسرے مشتبہ عسکریت پسند کو پاکستانی شہری قرار دیا گیا ، لیکن بھارتی حکام نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
مدثرگل کی اہلیہ نے پولیس کو چیلنج کیا کہ وہ یہ ثابت کرے کہ اس کا شوہر عسکریت پسند کا سہولت کار تھا اور کہا کہ اگر یہ ثابت ہو جائے تو وہ اسے اور اس کی نابالغ بیٹی کو بھی گولی مار دیں۔
#Kashmir: Wife of Dr Mudasir Gul, one among the four killed on Monday by government forces in a purported encounter, protesting in press enclave Srinagar with their year-old girl, Inaya.
“He was not a terrorist, they murdered him. Give us justice, give justice to Inaya” pic.twitter.com/RFqyLKgk6e
— Aakash Hassan (@AakashHassan) November 17, 2021
تاہم، جمعرات کو ہندوستانی صحافیوں نے دعویٰ کیا کہ حکام نے "متنازعہ مقابلے” کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا ہے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں دو مختلف مقابلوں میں مزاحمتی محاذ (TRF) کے ایک کمانڈر سمیت مزید پانچ کشمیری شہید ہو گئے۔
گریٹر کشمیر نے رپورٹ کیا کہ پومبے آپریشن میں تین عسکریت پسند مارے گئے ہیں جبکہ دو گوپال پورہ آپریشن میں مارے گئے ہیں۔
گوپال پورہ میں مارے گئے جنگجوؤں میں سے ایک کی شناخت آفاق سکندر کے طور پر ہوئی ہے جو کہ شوپیاں کا رہنے والا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ وہ TRF کا ضلعی کمانڈر تھا اور دسمبر 2020 سے سرگرم تھا۔