فری ٹاؤن (ویب ڈیسک) افریقی ملک سیرا لیون کے دارالحکومت میں ایک فیول ٹینکر میں دھماکے کے نتیجے میں 91 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔
حکومت نے ابھی تک مرنے والوں کی تعداد کی تصدیق نہیں کی ہے لیکن فری ٹاؤن میں ریاست کے مرکزی مردہ خانے کے مینیجر نے کہا کہ اسے دھماکے کے بعد 91 لاشیں یہاں لائی گئیں ہیں۔
نائب وزیر صحت عمارہ جمبائی نے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا کہ مزید 100 افراد کو دارالحکومت کے دیگر ہسپتالوں اور کلینکوں میں علاج کے لیے داخل کیا گیا ہے۔
متاثرین میں وہ لوگ بھی شامل تھے جو پھٹی ہوئی گاڑی سے نکلنے والا ایندھن اکٹھا کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کی سربراہ بریما بورہ سیسے نے آن لائن شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ "ہمارے پاس بہت زیادہ ہلاکتیں، جلی ہوئی لاشیں ہیں۔” "یہ ایک خوفناک، خوفناک حادثہ ہے۔”
آن لائن وسیع پیمانے پر شیئر کی گئی تصاویر میں کئی بری طرح سے جلے ہوئے متاثرین کو سڑکوں پر پڑے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ آس پاس کی دکانوں اور مکانات میں آگ بھڑک رہی تھی۔
2019 میں بھی مشرقی تنزانیہ میں ایک ٹینکر کے دھماکے میں 85 افراد ہلاک ہوئے تھے، جب کہ 2018 میں ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں اسی طرح کی تباہی میں تقریباً 50 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
میئر نے کہا کہ فری ٹاؤن میں نقصان کی حد ابھی تک واضح نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اور اس کے نائب ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے اہلکاروں کی مدد کے لیے جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔
صدر جولیس ماڈا بائیو نے ٹویٹ کیا، "میری گہری ہمدردی ان خاندانوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے اور جو اس کے نتیجے میں معذور ہو گئے ہیں۔”
"میری حکومت متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے سب کچھ کرے گی۔”