مشن ابھی مکمل نہیں ہوا، آنے والے دنوں میں مزید کارروائیاں ہوں گی:نیتن یاہو کی دھمکی
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک جارحانہ بیان میں کہا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی ہلاکت خطے میں طاقت کے توازن کے لیے ایک ضروری قدم تھا، مگر اسرائیل کا مشن ابھی مکمل نہیں ہوا۔ ان کے بقول آنے والے دنوں میں مزید کارروائیاں ہوں گی جو کہ دشمنوں کو سبق سکھائیں گی۔
نیتن یاہو نے کہا کہ نصر اللہ نے اسرائیل کو "آسانی سے شکار ہونے والی مچھلی” قرار دیا تھا، لیکن ہم نے خود کو "فولاد کا تار” ثابت کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نصر اللہ کو ختم کر کے اسرائیل نے اپنے لیے پیدا ہونے والے ایک بڑے خطرے کو ہمیشہ کے لیے ختم کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ گزشتہ روز ایک اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوئے۔ وہ ایک سرنگ میں پناہ لیے ہوئے تھے جو کہ 50 فٹ گہری تھی۔ اسرائیلی فوج نے کامیابی کے ساتھ یہ حملہ کیا اور نصر اللہ کو نشانہ بنایا۔ نصر اللہ کی شہادت کے بعد، حزب اللہ نے عبوری طور پر نعیم قاسم کو نیا سربراہ منتخب کیا ہے، جبکہ مستقل قیادت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
اسرائیلی فوج کے کمانڈر نے بھی حزب اللہ کو مزید دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کے نئے سربراہ کو بھی نشانہ بنایا جائے گا، اور جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اسرائیل کے تمام مقاصد پورے نہیں ہو جاتے۔
نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ ابھی ایک مقصد پورا ہوا ہے، لیکن یہ مشن مکمل نہیں ہوا۔ اسرائیل آنے والے دنوں میں مزید کارروائیاں کرے گا تاکہ اپنے دشمنوں کو مکمل شکست دے سکے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لیے حسن نصر اللہ کی موت ضروری تھی، اور اسرائیل اس توازن کو برقرار رکھنے کے لیے کسی بھی حد تک جائے گا۔
یہ دھمکی آمیز بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب پورا خطہ پہلے ہی شدید کشیدگی کا شکار ہے اور مختلف ممالک میں عوام اور حکومتیں اس نئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک غیر انسانی اور بزدلانہ اقدام ہے۔ حزب اللہ کے ترجمان نے اعلان کیا کہ وہ اس حملے کا مناسب وقت پر جواب دیں گے، اور اسرائیل کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ حزب اللہ کی قیادت نے اپنے حامیوں کو صبر و تحمل کی تلقین کی ہے، مگر ساتھ ہی واضح کیا ہے کہ وہ اپنے شہداء کا بدلہ ضرور لیں گے۔
دنیا کے مختلف ممالک اور تنظیموں نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔