حکومت پاکستان کی دعوت پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا دورۂ پاکستان کا اعلان
اسلام آباد: معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنے آئندہ ماہ اکتوبر میں پاکستان کے دورے کا اعلان کیا ہے۔ یہ دورہ حکومت پاکستان کی دعوت پر کیا جا رہا ہے اور اس میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ہمراہ ان کے بیٹے شیخ فارق نائیک بھی ہوں گے۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ "ایکس” پر اس حوالے سے اعلان کیا گیا، جس میں دورے کا مکمل شیڈول بھی شامل تھا۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کے مطابق وہ پاکستان کے تین بڑے شہروں میں عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے۔ شیڈول کے مطابق:
کراچی: 5 اور 6 اکتوبر
لاہور: 12 اور 13 اکتوبر
اسلام آباد: 19 اور 20 اکتوبر
یہ تمام خطابات مذہبی ٹی وی چینل "پیس ٹی وی” سے براہ راست نشر بھی کیے جائیں گے، تاکہ دنیا بھر میں موجود ذاکر نائیک کے پیروکار ان کے بیانات اور خطبات سے مستفید ہو سکیں۔
واضح رہے کہ پاکستانی یوٹیوبر نادر علی کے پوڈکاسٹ میں ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اس دورے کا عندیہ دیا تھا اور بتایا تھا کہ وہ 2020 میں پاکستان آنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، لیکن کورونا وبا کی وجہ سے یہ دورہ ملتوی ہوگیا تھا۔ اب وہ دوبارہ اس منصوبے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کے دورے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک دنیا بھر میں اپنے مذہبی علم اور بین المذاہب تقابل پر مبنی بیانات کے لیے مشہور ہیں۔ انہوں نے مختلف ملکوں میں عوامی اجتماعات سے خطاب کیے ہیں اور ان کی تقاریر اسلامی موضوعات پر مبنی ہوتی ہیں، جن میں قرآن، حدیث اور دیگر مذاہب کے ساتھ تقابلی جائزے شامل ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کی بھارت سے نکلنے اور ملاائشیا منتقل ہونے کے بعد پاکستانیوں کی طرف سے ان کی آمد کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا تھا۔ لوگوں نے اس بات پر سوال اٹھایا کہ وہ بھارت چھوڑنے کے بعد پاکستان کیوں نہیں آئے، جس پر انہوں نے وضاحت کی کہ ملاائشیا میں قیام کی ایک بڑی وجہ وہاں کا اسلامی ماحول اور آزادی سے کام کرنے کا موقع تھا۔
پاکستان میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے جو ان کی آمد کے حوالے سے کافی پرجوش ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی ان کے دورے کو لے کر خاصا جوش و خروش پایا جا رہا ہے، اور لوگ بے صبری سے ان کے خطابات کے منتظر ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کا پاکستان کے ساتھ خاص تعلق رہا ہے۔ ان کی علمی گفتگو اور بیانات نے پاکستانی عوام میں بڑی پذیرائی حاصل کی ہے۔ پاکستان میں ان کے متعدد چاہنے والے ہیں جو ان کی تقاریر کو سن کر اسلامی علوم کی گہرائیوں سے واقف ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کے اس دورے کے خطابات کو پیس ٹی وی کے ذریعے براہ راست نشر کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے تاکہ وہ افراد جو اجتماعات میں براہ راست شرکت نہیں کرسکتے، گھر بیٹھے ان کی تقاریر سے مستفید ہوسکیں۔ اس اقدام کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں تک دین کی دعوت اور اسلامی تعلیمات پہنچانا ہے۔