ایرانی اعلیٰ حکام کے موبائل فون سکیورٹی کیلئے کمیٹی کے حوالے
تہران:ایران میں پاسداران انقلاب کے وزیر، محسن رفیق دوست، نے تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد ایرانی حکومت کی جانب سے ایک اہم سکیورٹی اقدام کا انکشاف کیا ہے۔ اس اقدام کے تحت ایرانی حکومت نے تمام اعلیٰ حکام کو موبائل فون کے استعمال سے گریز کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ یہ فیصلہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے، کیونکہ اطلاعات ہیں کہ جدید ٹیکنالوجی اور ہیکنگ کے ذریعے اہم شخصیات کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
رفیق دوست کے مطابق تمام اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے موبائل فونز ایک خصوصی کمیٹی کے حوالے کریں تاکہ ان کی سکیورٹی جانچ کی جا سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایران میں ہیکنگ کی کارروائیوں کے ذریعے قتل کا امکان بھی زیر غور ہے۔
رفیق دوست نے لبنان میں ایرانی سفیر کے پیجر ڈیوائس کے پھٹنے کے واقعے کو بھی ایک دانستہ کارروائی قرار دیا اور کہا کہ ایران مستقبل قریب میں اسرائیل سے بدلہ لینے کی تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو بھی مواصلاتی آلات کے استعمال میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا۔
لبنان میں حزب اللہ کے ارکان کو بھی حالیہ مہینوں میں بم دھماکوں کا نشانہ بنایا گیا، جن میں پیجرز اور وائرلیس آلات کو نشانہ بنایا گیا۔ حزب اللہ کی جانب سے اپنے ارکان کو موبائل فونز نہ رکھنے کی ہدایات پہلے ہی جاری کی جا چکی ہیں۔
یہ اقدامات ایران اور اس کے اتحادیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کئے جا رہے ہیں۔