میرے حوصلے قاتلانہ حملوں سے نہیں ٹوٹ سکتے، ٹرمپ
واشنگٹن: امریکی صدارتی الیکشن میں اپوزیشن کے امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فلوریڈا میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد ٹرمپ نے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات سے ان کے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے اور وہ کسی بھی صورت میں ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو یقین دلایا کہ ان کی صدارتی مہم پوری طاقت کے ساتھ جاری رہے گی۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق یہ حملہ ویسٹ پام بیچ میں واقع ٹرمپ گالف کلب کے قریب پیش آیا۔ ٹرمپ اس وقت گولف کھیل رہے تھے جب ایک بندوق بردار شخص نے فائرنگ کی۔ فائرنگ کرنے والے شخص کی شناخت 58 سالہ ریان ویسلے روتھ کے نام سے ہوئی، جسے ایف بی آئی نے حراست میں لے لیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
سیکیورٹی اداروں کے مطابق ملزم ٹرمپ کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔ حملہ آور ٹرمپ سے تقریباً 400 سے 500 گز کی دوری پر تھا اور اس کے پاس سے AK-47 رائفل برآمد ہوئی۔ سیکیورٹی اداروں کی فائرنگ سے حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، تاہم ناکہ بندی کے دوران اسے گرفتار کر لیا گیا۔
ملزم ریان ویسلے روتھ سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے، تاہم ابھی تک واقعے کے پیچھے موجود محرکات کا تعین نہیں کیا جاسکا ہے۔ سیکریٹ سروس نے اس واقعے کے بعد ٹرمپ کی سیکیورٹی کو مزید سخت کر دیا ہے تاکہ مستقبل میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ڈونلڈ ٹرمپ کو قاتلانہ حملے کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ جولائی میں بھی انتخابی ریلی کے دوران ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔ اُس حملے میں ایک شخص ہلاک ہوا تھا اور سیکیورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ میں حملہ آور مارا گیا تھا۔
ٹرمپ نے قاتلانہ حملے کے بعد ایک پُرعزم پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات انہیں اپنے مقصد سے نہیں ہٹا سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی مہم کو اسی جذبے اور عزم کے ساتھ جاری رکھیں گے اور امریکی عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کسی بھی خطرے کے سامنے ہار نہیں مانیں گے۔