جو بائیڈن نے ٹرمپ کی کیپ پہن کر سب کو حیران کر دیا، دلچسپ ویڈیو وائرل
واشنگٹن میں نائن الیون کے حملوں کی یاد میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے سیاسی حریف ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کی مشہور کیپ پہن کر تقریب کے شرکاء کو حیران کردیا۔ اس دلچسپ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس نے دیکھنے والوں کی توجہ حاصل کی۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب تقریب میں موجود ایک فائر فائٹر، جو کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا حامی تھا، نے صدر بائیڈن سے ٹرمپ کی سرخ کیپ پر دستخط کرنے کی درخواست کی۔ فائر فائٹر نے مزاحیہ انداز میں بائیڈن سے سوال کیا، "کیا آپ کو اپنا نام یاد ہے؟” جس پر جو بائیڈن نے ہنستے ہوئے جواب دیا، "نہیں، مجھے اپنا نام یاد نہیں، میں بوڑھا ہو چکا ہوں۔”
اس مکالمے کے دوران فائر فائٹر نے اپنی ٹرمپ والی کیپ بائیڈن کو دے دی اور مذاقاً کہا کہ کیا آپ کو اس پر میرا آٹوگراف چاہیے؟ جس پر بائیڈن نے فوری جواب دیا، "بالکل نہیں!
تقریب میں موجود افراد نے جوبائیڈن سے درخواست کی کہ وہ ٹرمپ والی کیپ پہنیں، پہلے تو بائیڈن نے ہچکچاہٹ کا اظہار کیا لیکن بعد میں عوام کے اصرار پر انہوں نے کیپ پہن لی۔ یہ منظر تقریب کے شرکاء کے لیے نہایت دلچسپ تھا اور فوری طور پر اس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور اپنی سوشل میڈیا پروفائل پر جو بائیڈن کی ٹرمپ کی کیپ پہنے ہوئے ویڈیو شیئر کردی، اس کے ساتھ طنزیہ انداز میں لکھا کہ "یہ کل رات کملا ہیرس کی مباحثے میں ناکامی کا بہترین جواب تھا۔
اس پر وائٹ ہاؤس کے ترجمان اینڈریو بیٹس نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جوبائیڈن کا مقصد اتحاد اور ہم آہنگی کے اُس جذبے کو فروغ دینا تھا جو 9/11 کے حملوں کے بعد امریکہ کا تقاضا کرتا تھا۔ بائیڈن نے اس موقع پر تمام امریکیوں کو متحد کرنے کی کوشش کی، چاہے ان کی سیاسی وابستگیاں کچھ بھی ہوں۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر کئی طنز و مزاح اور سیاسی تبصروں کا موضوع بن گیا، جہاں ایک طرف لوگوں نے اسے جوبائیڈن کی فراخ دلی اور مزاح کے طور پر سراہا، تو دوسری جانب کچھ لوگوں نے اسے ٹرمپ کی انتخابی مہم کا مذاق سمجھا۔