اسرائیل جان لے، اس بار ایران کا ردعمل غیر روایتی اور شدید ہوگا،کمانڈر انچیف
تہران: ایران کی پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی نے سخت الفاظ میں اسرائیل کو انتقام کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بار اسرائیل کو غیر روایتی اور مختلف طریقے سے سبق سکھایا جائے گا، جس سے وہ جان لے گا کہ شیر کی دم سے کھیلنے کا انجام کتنا خوفناک ہو سکتا ہے۔عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق حسین سلامی نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل ہمارے رد عمل سے خوفزدہ ہے اور ان کے رہنما بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کی سلامتی پر حملہ کر کے بڑی غلطی کی ہے اور اب وہ اس کا نتیجہ بھگتنے کے لیے تیار ہو جائے۔
کمانڈر انچیف نے مزید کہا کہ اسرائیل کو یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ وہ ایران پر حملہ کر کے فرار ہو سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس بار جوابی کارروائی اتنی شدید ہوگی کہ اسرائیل کے پاس کوئی راستہ نہیں بچے گا اور وہ اس حملے سے بچ نہیں سکے گا۔ حسین سلامی کا مزید کہنا تھا کہ "اسرائیل کو سبق سکھائیں گے کہ شیر کی دم سے کھیلنا کتنا خطرناک ہے۔
اگرچہ حسین سلامی نے اس جوابی کارروائی کی نوعیت یا وقت کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں دی، لیکن ان کے بیان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران اسرائیل کے حالیہ حملے کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب چند ہفتے قبل اسماعیل ہنیہ کو تہران کی ایک حساس عمارت میں اسرائیل کے مبینہ حملے میں شہید کیا گیا تھا۔
ہنیہ نو منتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے بعد اپنے کمرے میں قیام کر رہے تھے۔ایران اور حماس نے اس حملے کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی تھی، تاہم اسرائیل نے اس واقعے پر کوئی سرکاری موقف ظاہر نہیں کیا۔
ایران نے متعدد مواقع پر کہا ہے کہ وہ اپنی سلامتی کی خلاف ورزی پر اسرائیل کو سنگین جواب دے گا اور اب حسین سلامی کے بیانات سے لگتا ہے کہ اس انتقامی کارروائی کا وقت قریب آ چکا ہے۔اس واقعے نے ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے اور علاقائی سطح پر اس کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔