چھے سالہ بچی نے مراکش کے بلند ترین پہاڑ کی چوٹی کامیابی سے سر کر لی
ویلز کی رہائشی، 6 سالہ سیرین پرائس، نے اپنی جوان عمری میں ایک عظیم کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اس نے مراکش کے اٹلس پہاڑوں میں واقع سب سے بلند پہاڑ، ماؤنٹ توبکل کو سر کر لیا۔ سیرین پرائس، جو اب مغربی یورپ کے سب سے اونچے پہاڑ، مونٹ بلانک پر چڑھنے کا ارادہ رکھتی ہے، برمنگھم چلڈرن ہسپتال کے لیے فنڈ اکٹھا کر رہی ہے۔
سیرین کے والد گلین پرائس نے بتایا کہ یہ سفر ان کے لیے نہایت خاص تھا کیونکہ برمنگھم چلڈرن ہسپتال نے ان کی بیٹی کی جان بچائی تھی جب وہ پیدا ہونے کے بعد گردن میں سوزش کا شکار تھی۔ اس کی گردن میں ہیمنگیوما (خون کی نالیوں کی غیر معمولی افزائش) کی وجہ سے اس کی سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی، لیکن اسپتال کے بروقت علاج سے سیرین صحت یاب ہوئی۔
سیرین نے بتایا کہ بچپن میں ہونے والی اس بیماری نے اسے ہسپتال سے ایک خاص تعلق بنا دیا، اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے سفر کے دوران رقم اکٹھی کر رہی ہے تاکہ وہ اس اسپتال کے لیے کچھ کر سکے جس نے اس کی زندگی بچائی۔
سیرین اور اس کے والد اگست میں مراکش روانہ ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنے گائیڈ کے ساتھ مل کر 8 گھنٹے پیدل چل کر ماؤنٹ توبکل بیس کیمپ تک کا سفر طے کیا۔ یہ سفر اگرچہ چیلنجنگ تھا، لیکن سیرین کی ہمت اور عزم نے اسے منزل تک پہنچایا۔ وہ اپنی عمر میں اس پہاڑ کو سر کرنے والی سب سے کم عمر ترین شخص بن گئی ہے۔
اب سیرین کا اگلا ہدف مونٹ بلانک ہے، جہاں وہ ایک بار پھر اپنی ہمت آزمانے کے ساتھ ساتھ برمنگھم چلڈرن ہسپتال کے لیے فنڈ اکٹھا کرے گی تاکہ وہ دوسرے بچوں کی مدد کر سکے جو اس اسپتال کے مریض ہیں۔