سیاحوں کے لیے طویل قیام اور کام کی اجازت دینے والا منفرد ملک
دنیا کے اکثر ممالک اپنے ہاں غیر قانونی مقیم تارکین وطن کے خلاف سخت قوانین متعارف کروا رہے ہیں، مگر تھائی لینڈ نے حال ہی میں ایک ایسی اسکیم متعارف کروائی ہے جو سیاحوں اور ڈیجیٹل نومیڈز کے لیے خوشخبری ہے۔ تھائی لینڈ نے اپنے نئے ویزا پروگرام، ڈیسٹینیشن تھائی لینڈ ویزا (ڈی ٹی وی)، کے ذریعے سیاحوں کو لمبے عرصے کے لیے رہنے اور کام کرنے کی اجازت دی ہے۔
تھائی لینڈ کے قونصلر امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ناروچائی کے مطابق، ڈی ٹی وی ویزا کا مقصد ورک فرام ہوم کرنے والے افراد، فری لانسرز، اور ڈیجیٹل نومیڈز کو تھائی لینڈ میں 6 ماہ تک قیام کی اجازت دینا ہے۔ اس ویزے کی مدد سے نہ صرف سیاح طویل عرصے تک ملک میں رہ سکیں گے بلکہ اپنے کام کو بھی جاری رکھ سکیں گے۔ یہ ویزا 5 سال کے لیے قابل استعمال ہے، جو کہ ایک بڑی سہولت فراہم کرتا ہے۔
ڈی ٹی وی ویزا کے تحت درخواست دینے والے افراد کی عمر کم از کم 20 سال ہونی چاہیے اور انہیں ان 93 اہل ممالک میں سے ہونا ضروری ہے جن کے لیے یہ ویزا دستیاب ہے۔ یہ ویزا خاص طور پر فری لانسرز اور ڈیجیٹل نومیڈز کے لیے فائدے مند ثابت ہوگا، جو اپنی ملازمت کی نوعیت کے باعث مختلف ممالک میں رہائش پذیر رہ سکتے ہیں۔
ڈی ٹی وی ویزا کے لیے درخواست دینے کے لیے ضروری دستاویزات میں پاسپورٹ یا سفری دستاویز، موجودہ مقام کا ثبوت، مالی استحکام کا ثبوت، گزشتہ 6 ماہ کی تنخواہ کی رسید، غیر ملکی ملازمت کا معاہدہ، آجروں کے کاروبار کا لائسنس، اور پیشہ ورانہ پورٹ فولیو شامل ہیں۔ ویزا کی درخواست کی فیس 10 ہزار تھائی کرنسی ہے، جو تقریباً 291 امریکی ڈالر کے برابر ہے۔ درخواست دہندگان کو ویزا حاصل کرنے کے لیے 5 لاکھ تھائی کرنسی، یعنی تقریباً 14 ہزار امریکی ڈالر، کے فنڈز کا ثبوت بھی فراہم کرنا ہوگا۔
پاکستانی درخواست دہندگان کے لیے مایوس کن خبر یہ ہے کہ ڈی ٹی وی ویزا کے لیے 93 اہل ممالک میں بھارت شامل تو ہے مگر پاکستان شامل نہیں ہے۔ یہ پاکستانی فری لانسرز اور ڈیجیٹل نومیڈز کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے جو تھائی لینڈ میں طویل قیام اور کام کرنے کے خواہاں تھے۔
تھائی لینڈ طویل عرصے سے سیاحوں کے لیے ایک مقبول مقام رہا ہے، مگر قانونی ویزا یا ورک پرمٹ نہ ہونے کی صورت میں مختلف مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ ڈی ٹی وی ویزا کے ذریعے حکومت نے اس مسئلے کا حل فراہم کرنے کی کوشش کی ہے، جو کہ بین الاقوامی سیاحوں اور فری لانسرز کے لیے ایک سنہری موقع ہے۔