چین کی ممکنہ جارحیت پر تائیوان کا سخت ردعمل
تائیوان کی وزارت دفاع نے چین کو تائیوان پر مکمل طور پر حملہ کرنے کی صلاحیت سے محروم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیجنگ کے پاس جنگی آلات اور ساز و سامان کی کمی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، چین اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کے لیے جدید ترین ہتھیار تیار کر رہا ہے، تاہم وہ اب بھی تائیوان پر جامع حملہ کرنے کی مکمل جنگی صلاحیت سے محروم ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کی رپورٹ کے مطابق، چین نے گزشتہ پانچ سالوں میں تائیوان پر اپنی حاکمیت کے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے فوجی اور سیاسی دباؤ میں اضافہ کیا ہے۔ چین تائیوان کو اپنی سرزمین کا حصہ تصور کرتا ہے اور تائیوان کی خودمختاری کو تسلیم نہیں کرتا، جبکہ تائیوان اسے سختی سے مسترد کرتا ہے۔
چین اور تائیوان کے درمیان 1949 میں ہونے والی خانہ جنگی کے بعد سے آج تک کوئی امن معاہدہ یا جنگ بندی کی یادداشت پر دستخط نہیں ہوئے ہیں۔ تائیوان کی وزارت دفاع کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، بیجنگ اپنے مشترکہ کمانڈ اور آپریشنز کو بہتر بنا رہا ہے اور نئے ہتھیاروں کی تیاری کے ساتھ ساتھ جدید حکمت عملیوں کا تجربہ کر رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کے پاس تائیوان پر حملے کے لیے درکار نقل و حمل کی صلاحیت اور آلات کی کمی ہے۔
آبنائے تائیوان کا قدرتی جغرافیائی ماحول اور لینڈنگ کے ناکافی وسائل چین کی حملہ کرنے کی صلاحیت کو محدود کرتے ہیں۔چین کی جانب سے ایچ-20 بمبار اور ہائپر سونک میزائلوں کی تیاری میں تیزی لائی جا رہی ہے، جبکہ جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں اضافہ کے ساتھ نئی حکمت عملیوں کا بھی تجربہ کیا جا رہا ہے۔ مئی میں، چین نے تائیوان کے نئے صدر ولیم لائی چنگ کے عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد تائیوان کے ارد گرد جنگی مشقیں شروع کیں اور تائیوان کی مشرقی ساحل پر چینی کوسٹ گارڈ کے جہازوں نے انٹرسیپشن اور انسپیکشن کی مشقیں کیں۔
تائیوان کی وزارت دفاع نے ان مشقوں کو تائیوان کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع کرنے اور اس کے محاصرے کی تیاری قرار دیا۔ چین غیر ملکی کارگو شپس کی تلاشی لے کر کسی تنازعے کے بغیر تائیوان کو دباؤ میں لانے کی کوشش کر سکتا ہے۔
آبنائے تائیوان اور اس کے آس پاس کا سمندری علاقہ بین الاقوامی جہازوں کی گزرگاہ ہے، جو چین کی جارحانہ پالیسیوں کے باوجود آزاد رہنا چاہیے۔چین کی وزارت دفاع نے تائیوان کی رپورٹ پر فوری ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔ بیجنگ میں ایک نیوز بریفنگ میں چینی وزارت کے ترجمان نے کہا کہ جب تک تائیوان کی حکمران ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی ‘تائیوان کی آزادی’ کے لئے کام کرتی رہے گی، امن ممکن نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اشتعال انگیزی کی صورت میں تائیوان کو اس کے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
تائیوان کے دفاعی اخراجات میں اگلے سال تیزی سے اضافہ متوقع ہے۔ صدر ولیم لائی چنگ نے وزارت دفاع کے افسران کو ہدایت کی ہے کہ تائیوان کو مزید میزائل، آبدوزیں اور دیگر ہتھیار تیار کرنے چاہئیں تاکہ چین کی ممکنہ جارحیت کا مقابلہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تائیوان کے عوام ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں گے اور تائیوان کی سالمیت اور خودمختاری کے لیے ہم کسی بھی قیمت پر تیار ہیں۔
بیٹر کے زوردار شارٹ نےایمپائر کے منہ کا حلیہ ہی بگاڑ دیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل…
پاکستان تحریک انصاف کا 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج رکوانے کے لیے پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں۔سینیئر صحافی انصار…
سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس…
معروف خاتون نجومی باباوانگا نے ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں کر دیں۔۱۹۱۱ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا نے مرنے…
علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح…