سوڈان میں ڈیم پھٹنے سے 30 افراد ہلاک، 20 دیہات کا نام و نشان ختم
ابو حمدان: سوڈان کے مشرقی بحیرہ احمر کے علاقے میں ارباط ڈیم کے منہدم ہونے سے 30 افراد ہلاک ہو گئے اور پانی کے تیز ریلے نے 20 دیہاتوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔ اس سانحے میں سینکڑوں افراد بے گھر ہو گئے ہیں اور متاثرہ علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، ارباط ڈیم کی ٹوٹ پھوٹ سے پانی قریبی دیہاتوں میں داخل ہو گیا، جس نے لوگوں کو اپنے ساتھ بہا لیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق، سیلاب کے نتیجے میں 20 دیہات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں اور ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
سوڈان کی مرکزی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ متاثرہ علاقے میں ریسکیو آپریشن جاری ہے اور لوگوں کی مدد کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ اگرچہ ابتدائی رپورٹوں میں صرف چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی، لیکن مقامی حکام کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 60 سے زائد ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، 100 سے زائد افراد لاپتہ ہیں اور کئی دیہاتی اپنی جان بچانے کے لیے پہاڑی چوٹیوں پر پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
بحیرہ احمر کی ریاست کے آبی وسائل کے سربراہ، عمرو عیسیٰ طاہر نے بتایا کہ اس حادثے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور متاثرین کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
یہ ڈیم سوڈان کے اہم شہر پورٹ سوڈان کے شمال میں 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھا اور شہر کو پینے کے پانی کی فراہمی کا اہم ذریعہ تھا۔ ڈیم کی تباہی نے شہر کو بھی پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور حکام اس مسئلے کے حل کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔