قریب یا دور سے ہونے والے حملوں کا بھرپور جواب دیں گے:نیتن یاہو
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حال ہی میں رمات ڈیوڈ ایئربیس کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ممکنہ ایرانی حملے کے پیش نظر دفاعی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، اس دورے کے دوران نیتن یاہو نے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ہر طرح کے حملے سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے، چاہے وہ حملہ قریب سے ہو یا دور سے۔
نیتن یاہو نے کہا، "آج یہاں موجودگی کا مقصد یہ دیکھنا ہے کہ ہم اپنے ملک کا دفاع کرنے کے لیے کس حد تک تیار ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ ہم کسی بھی حملے کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔”
اس دورے کے دوران اسرائیلی انٹیلی جنس چیف شلومی بائنڈر نے بھی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اس وقت غزہ میں ایک طویل اور مشکل جنگ لڑ رہا ہے، جو لبنان تک بھی پھیل سکتی ہے۔ بائنڈر نے مزید کہا کہ "ہمارے 109 یرغمالیوں کی بازیابی تک جنگ جاری رہے گی۔”
یہ بیانات اُس وقت سامنے آئے ہیں جب اقوام متحدہ میں ایرانی مشن اور پاسداران انقلاب نے اسرائیل کے خلاف سخت ردعمل کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی حکام نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر حملہ کریں گے اور اس کا جواب بھرپور طریقے سے دیا جائے گا، چاہے اس میں کتنا ہی وقت کیوں نہ لگے۔
نیتن یاہو نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اسرائیل کی سلامتی اور اس کی سرحدوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہے اور اپنی سرزمین کے دفاع میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔