پوٹن نے قرآن پاک کو چوما اور سینے سے لگایا
روسی صدر ولادیمیر پوٹن 13 سال بعد اچانک چیچنیا کے دورے پر پہنچے، جہاں مسلم اکثریتی ریاست کی قیادت نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، چیچنیا کے صدر رمضان قادریوف نے روسی صدر پوٹن کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات پر غور کیا اور فوجی، تجارتی، اور اقتصادی شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
یہ دورہ اس لحاظ سے خاص تھا کہ روسی صدر 2011 کے بعد پہلی بار چیچنیا آئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات ہیں، اور رمضان قادریوف متعدد بار میڈیا میں ولادیمیر پوٹن کو اپنا قریبی دوست قرار دے چکے ہیں۔
گروزنی میں قیام کے دوران صدر پوٹن، رمضان قادریوف اور چیچنیا کے مفتی اعظم کے ہمراہ دارالحکومت کی تاریخی جامع مسجد، عیسیٰ علیہ السلام مسجد، بھی تشریف لے گئے جہاں انہوں نے کچھ وقت گزارا۔
اس موقع پر روسی صدر کو قرآن مجید کا ایک نایاب نسخہ تحفے میں پیش کیا گیا، جسے انہوں نے عزت و احترام کے ساتھ بوسہ دیا اور پھر اپنے سینے سے لگا لیا۔
چیچنیا کے مفتی اعظم نے اس تقریب میں سورۃ انفال کی ایک آیت کی تلاوت کی اور اس کا روسی زبان میں ترجمہ بھی پیش کیا، جسے روسی صدر نے غور سے سنا۔