بنگلا دیش: مظاہرین نے وزیراعظم ہاؤس کا لوٹا ہوا سامان واپس کرنا شروع کر دیا
بنگلا دیش میں طلبا رہنماؤں کی اپیل پر مظاہرین کی طرف سے وزیر اعظم ہاؤس سے لوٹا گیا سامان واپس کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق احتجاجی مظاہروں کے دوران لوگوں نے حساس دستاویزات، فرنیچر، الیکٹرونک آلات، زیورات اور جانوروں سمیت مختلف 500 اشیاء واپس کی ہیں۔
مظاہرے کے دوران ایک شخص نے وزیر اعظم ہاؤس سے ایک بطخ چرا لی تھی جسے بعد ازاں وہ پکا کر کھا گیا، اس شخص نے بطخ کی قیمت بھی خزانے میں جمع کروا دی ہے۔ اسی طرح، ایک اور شخص نے وزیر اعظم ہاؤس سے لوٹے گئے ہیرے کی نتھ، جھمکے اور دیگر زیورات واپس کر دیے ہیں۔ وزیر اعظم ہاؤس سے چرائے گئے کبوتر اور بلی بھی واپس کر دی گئی ہیں۔
طلبا رہنماؤں کی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس سے میک اپ بیگ لے جانے والی خاتون کی تلاش جاری ہے تاکہ اسے بھی واپسی کے لیے کہا جا سکے۔ جو حساس دفاعی اور سکیورٹی دستاویزات واپس کی گئی ہیں، انہیں ایک محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کی حفاظت کی ذمہ داری فوج کے سپرد کر دی گئی ہے۔
لوٹے گئے سامان کی واپسی کے عمل کو منظم کرنے کے لیے وزیر اعظم ہاؤس کے گیٹ پر ایک خصوصی کاؤنٹر قائم کیا گیا ہے، جہاں لوگ اپنی مرضی سے لوٹا ہوا سامان جمع کروا رہے ہیں۔ اس عمل کے تحت کئی اہم اشیاء اور دستاویزات واپس مل گئی ہیں، جس سے حکومتی اداروں کو مزید کارروائی کے لیے مواقع فراہم ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق اس اقدام کا مقصد صرف لوٹا ہوا سامان واپس حاصل کرنا ہی نہیں بلکہ یہ بھی ہے کہ عوام کے دلوں میں قانون کی بالادستی اور ذمہ داری کا احساس پیدا کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ عوام کی طرف سے خود کو درست کرنے کی کوششیں جاری ہیں، جو ملک کے مستقبل کے لیے امید افزا ہیں۔