منکی پوکس نے 7 ماہ میں 548 جانیں نگل لیں
کنشاسا: کانگو میں 2024 کے ابتدائی مہینوں سے اب تک، منکی پوکس کی وبا نے 548 افراد کی جان لے لی ہے۔
کانگو کے وزیر صحت سیموئل راجر کمبا نے بتایا کہ ملک کے تمام صوبے اس وبائی مرض سے متاثر ہو چکے ہیں، تاہم سب سے زیادہ نقصان جنوبی کیوو، شمالی کیوو، شوپو، ایکویتور، شمالی اوبنگی، شوواپا، مونگالا، اور سنکورو صوبوں کو ہوا ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بدھ کے روز خبردار کیا کہ افریقہ میں منکی پوکس کے پھیلاؤ کی رفتار تیزی سے بڑھ رہی ہے، جسے عالمی سطح پر صحت کی ایک ایمرجنسی کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ خاص طور پر جمہوریہ کانگو (ڈی آر سی) میں منکی پوکس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے ڈبلیو ایچ او نے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس وبا کے پھیلاؤ نے نہ صرف کانگو بلکہ اس کے آس پاس کے ممالک میں بھی خطرہ پیدا کر دیا ہے، جس سے اس مرض کا عالمی سطح پر پھیلاؤ کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے۔
وزیر صحت نے ایک ویڈیو پیغام میں، جو آج ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے کو جاری کیا گیا، کہا کہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق اس سال کے آغاز سے لے کر اب تک کانگو میں 15,664 ممکنہ کیسز اور 548 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔
جمہوریہ کانگو 26 صوبوں پر مشتمل ہے اور اس کی کل آبادی تقریباً 100 ملین ہے۔
اقوام متحدہ کے صحت کے ادارے کی جانب سے منکی پوکس کو عالمی سطح پر خطرہ قرار دینے کا فیصلہ افریقی یونین کے صحت کے نگران ادارے کی جانب سے بڑھتی ہوئی وبا کے پیش نظر صحت کی ہنگامی صورتحال کے اعلان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔
حالیہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ وبا کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے پیش نظر عالمی اور مقامی سطح پر اقدامات کی ضرورت پہلے سے زیادہ اہم ہو گئی ہے۔