غزہ جنگ کے بعد اسرائیلی شہریوں میں منشیات کے استعمال میں نمایاں اضافہ
غزہ کی عسکری تنظیم حماس کے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے بعد سے جاری جنگ نے اسرائیل میں نشے کی لت میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق جنگ کے دوران اسرائیل میں منشیات، شراب اور دیگر نشے کی لت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو کہ ایک تشویشناک رجحان ہے۔
اسرائیل کے سینٹر آن ایڈکشن کے بانی اور ماہر نفسیات شاول لیو رین نے اس حوالے سے بتایا کہ جنگی حالات کے باعث لوگوں میں جذباتی تناؤ اور خوف میں اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں نشے کی لت میں مبتلا افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران لوگ سکون اور فرار کی تلاش میں مختلف نشہ آور چیزوں کا استعمال کر رہے ہیں۔
اسرائیل کے شہر نتانیا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق، 7 اکتوبر کے بعد سے نشہ آور چیزیں استعمال کرنے والوں کی تعداد میں تقریباً 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ طبی نسخے پر ملنے والی ادویات، غیر قانونی منشیات، شراب اور جوئے کی لت جیسے رویوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
بیئرشیوا کے ایک رہائشی، جنہوں نے جنگ کے دوران اپنا ایک دوست کھو دیا، نے کہا کہ نشہ ان کے لیے خوف سے فرار کا ایک طریقہ بن گیا ہے۔ اسی طرح، یونی نامی ایک نوجوان، جس نے اپنی شناخت پوشیدہ رکھنے کے لیے یہ فرضی نام استعمال کیا، نے بتایا کہ جنگ کے آغاز کے بعد ان کی نشے کی طلب میں بے تحاشہ اضافہ ہو گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگ کے دوران اسرائیل میں نشے کی لت کا بڑھنا ایک تشویشناک صورتحال ہے، جس پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ رجحان نہ صرف عوامی صحت کے لیے خطرہ ہے بلکہ معاشرتی مسائل کو بھی بڑھا سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں اور عوام کو ذہنی سکون اور جذباتی تناؤ سے نمٹنے کے لیے بہتر طریقے فراہم کریں۔