ٹرمپ کا دوبارہ صدر بننا امریکا کے مستقبل کے لیے تباہ کن ہو سکتا ہے،جوبائیڈن
واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک حالیہ انٹرویو میں سابق صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو ملک کی سلامتی کے لیے ایک حقیقی خطرہ قرار دیا ہے۔ صدر بائیڈن کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب انہوں نے ڈیموکریٹس کی جانب سے صدارتی امیدوار کی حیثیت سے دستبرداری کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں سی بی ایس نیوز کو مخاطب کیا۔
صدر جوبائیڈن نے انٹرویو کے دوران ٹرمپ کے ممکنہ دوبارہ صدر بننے کے نتائج پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا، "میرے الفاظ یاد رکھیں، اگر وہ یہ انتخاب جیت جاتے ہیں تو پھر دیکھیے گا کیا ہوتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کی قیادت میں امریکا کی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
بائیڈن نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس وقت دنیا کی تاریخ کے ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں جہاں جمہوریت بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی قیادت میں امریکا کی جمہوری اقدار اور عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں زور دیا کہ ٹرمپ کے دورِ اقتدار میں امریکا نے کئی داخلی اور خارجی چیلنجز کا سامنا کیا، جن میں خاص طور پر ملک کی داخلی سلامتی کو لاحق خطرات نمایاں تھے۔ بائیڈن نے کہا کہ "ٹرمپ کا دوبارہ صدر بننا امریکا کے مستقبل کے لیے تباہ کن ہو سکتا ہے، اور اس کی قیادت میں ہمارا ملک مزید انتشار کا شکار ہو سکتا ہے۔”
بائیڈن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ موجودہ دور میں جمہوریت کی حفاظت کے لیے اتحاد اور مضبوط قیادت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہمیں مل کر ان خطرات کا مقابلہ کرنا ہوگا جو ہماری جمہوریت اور سلامتی کو لاحق ہیں۔”
صدر بائیڈن کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا میں اگلے صدارتی انتخابات کی تیاریوں کا آغاز ہو چکا ہے، اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنے کی خواہش نے امریکی سیاسی منظر نامے میں ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔
بائیڈن نے اپنے انٹرویو میں اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکی عوام کو ٹرمپ کے ماضی کے اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرنا چاہیے، اور ایسے فیصلے کرنے چاہئیں جو ملک کی سلامتی اور جمہوری اقدار کے حق میں ہوں۔