برطانوی وزیراعظم کا بنگلہ دیش میں جمہوریت کی حمایت کا اعلان
لندن: برطانوی وزیراعظم کے ترجمان نے بنگلہ دیش میں جاری تشدد اور عدم استحکام پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر جمہوری معاشرے کا بنیادی حق ہے اور اسے ہر حالت میں محفوظ رہنا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ بنگلہ دیشی حکومت فوری طور پر ان تمام پرامن مظاہرین کو رہا کرے جو حالیہ احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش میں جمہوریت کی مضبوطی، امن و امان کی بحالی اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری کو بھی دعوت دی کہ وہ بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال پر گہری نظر رکھیں اور حکومت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے باز رکھیں۔
بنگلہ دیش میں حالیہ دنوں میں احتجاجی مظاہروں کے دوران بڑے پیمانے پر گرفتاریاں اور پولیس کی طرف سے طاقت کے استعمال کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ انسانی حقوق کے اداروں نے بھی حکومت کے اس رویے پر شدید تنقید کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ بنگلہ دیشی عوام کے جمہوری حقوق کا احترام کیا جائے۔
برطانوی وزیراعظم کے ترجمان نے کہا کہ بنگلہ دیش میں موجودہ صورتحال نہ صرف ملک کی اندرونی سلامتی کے لیے بلکہ پورے خطے کے استحکام کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ انہوں نے بنگلہ دیشی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کریں اور عوام کی فلاح و بہبود کو مقدم رکھیں۔
یہ صورتحال اس وقت سامنے آئی ہے جب بنگلہ دیش میں مختلف سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں نے حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے شروع کیے۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ حکومت جمہوری حقوق کو پامال کر رہی ہے اور ملک میں بدعنوانی اور بے روزگاری کے مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔
برطانوی حکومت نے بنگلہ دیشی عوام کے ساتھ اپنی حمایت کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ بنگلہ دیش میں جمہوریت اور امن کو بحال کیا جا سکے۔