امریکی وزیر خارجہ: ایران اور حزب اللہ کا اسرائیل پر حملہ آج متوقع
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ ایران اور ایرانی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ آنے والے 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران اسرائیل پر حملہ کر سکتے ہیں۔ یہ بیان امریکی ویب سائٹ کے ذریعے مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے حوالے سے جاری کیا گیا ہے۔
انٹونی بلنکن نے ایک کانفرنس کال میں جی سیون ممالک کے نمائندوں کو بتایا کہ ایران اور حزب اللہ اسرائیل کے خلاف بدلہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن کے پاس یہ معلومات نہیں ہیں کہ حملہ کب اور کس طرح کیا جائے گا۔
جی سیون ممالک (امریکا، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، اور برطانیہ) نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کی حالیہ شہادت اور حزب اللہ کے کمانڈر فواد شکر کی شہادت کے بعد ایران اور حزب اللہ نے ان حملوں کا بدلہ لینے کا عزم کیا ہے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا اسرائیل کا دورہ کریں گے تاکہ ممکنہ حملے کی تیاریوں کا جائزہ لیا جا سکے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے بھی وارننگ دی ہے کہ اگر ایران اور حزب اللہ نے اسرائیل پر حملہ کیا تو انہیں بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ اس بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر امریکا، برطانیہ، سعودی عرب اور اردن نے اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کو سخت سزا دینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمٰعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا ایران کی ذمے داری ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے بھی لبنانی تنظیم کے کمانڈر کے جنازے کے موقع پر اسرائیل کو اپنے ردعمل کا انتظار کرنے کی وارننگ دی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، جاری جنگ میں اب تک 39,583 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔