126 سال بعد جاپان میں گرمی کا نیا ریکارڈ
جاپان میں اس سال جولائی کا مہینہ تاریخ کا گرم ترین مہینہ ثابت ہوا، جو گرمی کے تمام سابقہ ریکارڈز کو توڑتے ہوئے سامنے آیا۔ جاپان کی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق، جولائی 2023 نے گرمی کے لحاظ سے پچھلے 126 سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔
جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے بتایا کہ 1898 سے موسمیاتی اعداد و شمار جمع کرنے کا سلسلہ شروع ہوا تھا، اور اس سال جولائی میں گرمی نے 126 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اس سال جولائی میں درجہ حرارت اوسط سے 2.16 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ گزشتہ سال جولائی میں اوسط درجہ حرارت 1.91 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جاپان میں ہیٹ اسٹروک کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق، اپریل سے لے کر اب تک جاپان میں ہیٹ اسٹروک سے 59 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ گرمی کی شدت انسانی صحت پر بھی سنگین اثرات مرتب کر رہی ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کے اس شدت کے ساتھ، جاپان اور دنیا بھر کے دیگر ممالک کو مستقبل میں مزید چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ گرمی کی شدت میں اضافے سے زراعت، پانی کے وسائل، اور انسانی صحت پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔ جاپان کی حکومت اور عالمی برادری کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی ادارے بھی موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے پر توجہ دے رہے ہیں۔ اس حوالے سے عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کیا جا سکے اور مستقبل میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
جاپان میں جولائی کا مہینہ تاریخ کا گرم ترین مہینہ ثابت ہونا موسمیاتی تبدیلی کی سنگینی کی عکاسی کرتا ہے۔ اس حوالے سے عالمی سطح پر فوری اور مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں اس قسم کی قدرتی آفات سے بچا جا سکے اور انسانیت کو محفوظ بنایا جا سکے۔ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ہر فرد، کمیونٹی، اور ملک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔