غزہ میں اسرائیلی فضائی حملہ: اسکول پر بمباری سے 30 سے زائد فلسطینی شہید، 100 سے زائد زخمی
غزہ کے علاقے دیر البلح میں اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک اسکول پر فضائی حملے کے نتیجے میں 30 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جبکہ 100 سے زائد زخمی ہیں۔ اس اسکول میں بے گھر فلسطینی پناہ گزین تھے۔
حماس کے حکومتی ذرائع کے مطابق، حملے میں شہید ہونے والوں میں 15 بچے اور 8 خواتین شامل ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اس کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جہاں مبینہ انتہاپسند موجود تھے۔ دیر البلح کے الاقصیٰ اسپتال میں زخمیوں کی امداد کے لیے ایمبولینسز اور پیدل آنے والے زخمیوں کا تانتا بندھ گیا، جن کے کپڑے خون سے تر تھے۔
حملے کے بعد کی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ لوگ اپنے بچے کھچے سامان کی تلاش میں ملبے کے درمیان گھوم رہے ہیں۔ اسکول کی دیواریں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں اور وہاں کھڑی گاڑیاں تباہ ہوچکی ہیں۔
پناہ گزین خاتون ام حسن علی، جو اپنی بیٹی کے ساتھ مصر سے علاج کروا کر واپس آئیں تھیں، نے بتایا کہ ان کی بیٹی بھی اس حملے میں زخمی ہوگئی ہے اور اسے علاج کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
غزہ سول ڈیفنس کے ترجمان محمد باسل نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں کے دوران خان یونس میں 170 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور سیکڑوں زخمی اور بے گھر ہوگئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے آج دوبارہ حملے شروع کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب غزہ کے شہری اپنی جانیں بچانے کے لیے کہاں جائیں گے؟ اسرائیلی کارروائیوں کے آغاز سے لے کر اب تک 39,258 فلسطینی شہید اور 90,589 زخمی ہو چکے ہیں۔