Categories: ورلڈ

گِدھوں کی کمی سے پانچ لاکھ انسانوں کی ہلاکت

گِدھوں کی کمی سے پانچ لاکھ انسانوں کی ہلاکت

نئی دہلی:بھارت میں گِدھوں کی تعداد میں شدید کمی نے ماحول اور انسانی صحت پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ ایک وقت تھا کہ بھارت میں گِدھ بڑی تعداد میں موجود تھے، جو مردہ جانوروں کو کھا کر ماحول کو صاف کرتے اور بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکتے تھے۔ مگر اب گِدھوں کی تعداد میں اتنی زبردست کمی واقع ہو چکی ہے کہ یہ مسئلہ
سنگین صورت اختیار کر چکا ہے۔گِدھوں کی تعداد میں کمی اور اس کے اثرات1990 کی دہائی تک بھارت میں گِدھوں کی تعداد ایک ملین سے بھی زیادہ تھی، مگر آج کل یہ تعداد بہت کم رہ گئی ہے۔

گِدھوں کی تعداد میں اس کمی کی ایک بڑی وجہ مویشیوں کو دی جانے والی دوا ہے جس میں ڈائیکلوفنیک ایسڈ ہوتا ہے۔ یہ دوا گِدھوں کے لیے زہر کا کام
کرتی ہے، کیونکہ جب گِدھ ان دوا کھانے والے مویشیوں کی لاشیں کھاتے ہیں، تو وہ خود بھی مر جاتے ہیں۔2006 میں بھارت میں ڈائیکلوفنیک کے استعمال پر پابندی لگائی گئی تھی، جس سے کچھ بہتری آئی ہے، مگر پھر بھی گِدھوں کی تعداد میں اطمینان بخش اضافہ نہیں ہو سکا ہے۔ گِدھوں کی تعداد میں کمی نے مُردہ جانوروں کے گلنے سڑنے کی شرح بڑ
ھا دی ہے، جس کے نتیجے میں مختلف بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔انسانی صحت پر اثراتنیویارک یونیورسٹی کی ہیرس اسکول آف پبلک پالیسی کی اسسٹنٹ پروفیسر ایال فرینک اور ان کے شریک مصنف اننت سُدرشن کی ایک رپورٹ کے مطابق، گِدھوں کی کمی کے نتیجے میں بھارت میں پانچ سال کے عرصے میں پانچ لاکھ افراد ہلاک
ہو چکے ہیں

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گِدھوں کی کمی کے باعث مُردہ جانوروں کی سڑاند سے بیکٹیریا کی افزائش میں اضافہ ہوا ہے، جس سے بیماریاں پھیل رہی ہیں اور انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔گِدھوں کی کمی کے ماحولیاتی اثراتگِدھوں کی تعداد میں کمی نے آوارہ کتوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا ہے، جس کی وجہ سے انسانوں کیلئے
ریبیز کا خطرہ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ شہروں میں مُردہ جانوروں کو ٹھکانے لگانے کی کوئی مناسب تدبیر نہ ہونے کی وجہ سے ماحول کی آلودگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔پارسی کمیونٹی پر اثراتپاکستان، بھارت اور ایران میں گِدھوں کی کمی نے پارسی کمیونٹی کی روایتی آخری رسوم پر بھی اثر ڈالا ہے۔ پارسی اپنے مُردوں کو دخمہ (ٹاور آف سائلنس) میں گِدھوں کے سامنے رکھ
کر آخری رسوم ادا کرتے ہیں، مگر گِدھوں کی کمی کے باعث یہ طریقہ کار مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ کراچی میں پارسی کمیونٹی کی تعداد کم ہو رہی ہے اور ٹاور آف سائلنس کی فعالیت بھی کم ہو چکی ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے گِدھوں کی افزائش اور سولر کونسنٹریٹرز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔نتیجہ گِدھوں کی کمی نے انسانی صحت، ماحول اور مذہبی رسومات پر دوررس اثرات مرتب کئے ہیں۔ اب گِدھوں کی تعداد کو بڑھانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں، مگر صورتحال ابھی بھی سنگین ہے اور اس پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

web

Recent Posts

بیٹر کے زوردار شارٹ نے ایمپائر کے منہ کا حلیہ بگاڑ دیا

بیٹر کے زوردار شارٹ نےایمپائر کے منہ کا حلیہ ہی بگاڑ دیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل…

18 گھنٹے ago

اجتجاج کا معاملہ،حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ابتدائی رابطے کے بعد 2 ملاقاتیں

پاکستان تحریک انصاف کا 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج رکوانے کے لیے پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں۔سینیئر صحافی انصار…

19 گھنٹے ago

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور

سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس…

2 دن ago

باباوانگا کی ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں

معروف خاتون نجومی باباوانگا نے ۲۰۲۵ سے متعلق خطرناک پیشگوئیاں کر دیں۔۱۹۱۱ میں پیدا ہونے والی بابا وانگا نے مرنے…

2 دن ago

عمران خان کا پیغام ہے کہ تمام پاکستانی 24 نومبر کو اپنے حقوق کے لئے نکلیں۔ علیمہ خان

علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)…

4 دن ago

پاکستان میں وی پی این بند نہیں ہوا۔ اس کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی اور کاروبار کا چلنا ممکن نہیں

چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح…

4 دن ago