مودی کی نئی حکومت نے بجٹ میں تنخواہ دارطبقے کوخوش کردیا،ٹیکس صفر
نئی دہلی: بھارت کے بجٹ 2024 میں نوکری پیشہ طبقہ کے لئے ٹیکس میں بڑی کمی کی گئی ہے، جس کے بعد سٹینڈرڈ ڈیڈکشن میں 50 ہزار سے بڑھا کر 75 ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نوکری پیشہ طبقہ کو بجٹ میں بڑی خوش خبری سنا کر پیش کیا ہے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ ٹیکس سلیب میں تبدیلی سے حکومت کو 37000 کروڑ روپے کا نقصان ہوگا، مگر وہ تنخواہ دار اور متوسط طبقے کے ٹیکس سلیب میں تبدیلی کے دیرینہ مطالبے کو پورا کرنے جا رہے ہیں۔
نرملا سیتا رمن نے یہ بھی بتایا کہ نئے ٹیکس نظام میں درآمد کے مختلف مراحل پر مختلف فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا، جیسے کہ:3 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر صفر ٹیکس3 سے زائد اور 7 لاکھ روپے کی آمدنی پر 5 فیصد ٹیکس7 سے 10 لاکھ روپے کی آمدنی پر 10 فیصد ٹیکس10 سے 12 لاکھ روپے پر 15 فیصد ٹیکس12 سے 15 لاکھ روپے سالانہ آمدنی پر 20 فیصد ٹیکسوزیر خزانہ کے مطابق، 15 لاکھ روپے سے زیادہ کمانے والوں کو 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔اس بجٹ کے تحت نیشنل پنشن اسکیم کے تحت آجروں کا حصہ بڑھا کر 14 فیصد کر دیا گیا ہے، جب کہ فیملی پنشن پر ٹیکس کٹوتی 15000 روپے سے بڑھا کر 25000 روپے کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں، وزیر خزانہ نے موبائل فون، کینسر کی دوا، لیتھیم آئن بیٹریاں اور امپورٹڈ جیولری کو بھی سستا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سولر سیل بنانے والی اشیا پر کسٹم ڈیوٹی کم کی جارہی ہے، جبکہ سونا اور چاندی پر کسٹم ڈیوٹی 6 فیصد کر دی گئی ہے۔ایسے بجٹ کے ذریعے حکومت نے مختلف طبقات کو فائدہ پہنچانے کا ارادہ کیا ہے، خصوصاً نوکری پیشہ طبقہ کے لئے جو ٹیکس میں کمی اور دیگر سہولتوں کے ذریعے مستفید ہوں۔