وزیراعظم کامذاق اڑانے پرصحافی کوسزاء
روم(رائٹرز) ایک اطالوی عدالت نے صحافی کو اٹلی کی وزیر اعظم جورجیا میلونی کا مذاق اُڑانے پر پانچ ہزاریورو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے، رائٹرز کی ایک سٹوری کے جواب میں، کورٹیسے نے جمعرات کو پر لکھااٹلی کی حکومت کو آزادی اظہار اور صحافتی اختلافات کے ساتھ سنجیدہ مسئلہ ہے۔میلونی نے تین سال قبل خاتون صحافی کیخلاف اس وقت قانونی کارروائی شروع کی تھی جب سوشل میڈیا پر دونوں خواتین میں جھگڑا ہوا تھا ۔
میلونی، جن کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت ‘برادرز آف اٹلی’ اس وقت حزب اختلاف میں تھی، نے اعتراض کیا جب کورٹیسے نے ان کی ایک تصویر شائع کی جس کے پس منظر میں فاشسٹ رہنما بینیٹو مسولینی کی تصویر تھی۔کورٹیسے نے مزید ٹویٹس کے ساتھ جواب دیا، جن میں ایک یہ بھی تھی: ’’تم مجھے ڈرا نہیں سکتیں، جورجیا میلونی۔ آخر ، تم صرف 1.2میٹر (4 فٹ) کی ہو۔
میں تمہیں دیکھ بھی نہیں سکتی ‘‘مختلف میڈیا ویب سائٹس پر میلونی کا قد 1.58میٹر سے 1.63میٹر کے درمیان بتایا گیا ہے۔کورٹیسے سزا کے خلاف اپیل کر سکتی ہیں، اور میلونی کے وکیل نے کہا کہ وزیر اعظم جو بھی ہرجانہ حاصل کریں گی، وہ خیرات میں عطیہ کر دیں گی۔جمعرات کو پر انگریزی میں لکھتے ہوئے، کورٹیسے نے کہا کہ اٹلی میں آزاد صحافیوں کیلئے یہ ایک مشکل وقت ہے۔
آئیے بہتر دنوں کی امید کریں۔ ہم ہار نہیں مانیں گے!” انہوں نے مزید کہا۔رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے اس سال صحافیوں کے خلاف دائر کیے جانے والے مقدمات کی بڑی تعداد کا حوالہ دیتے ہوئے، اٹلی کو 2024 کے ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں پانچ مقامات نیچے گرا کر 46 ویں نمبر پر رکھا۔
میلونی کے لیے صحافیوں کو عدالت میں لے جانا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ گزشتہ سال روم کی ایک عدالت نے بیسٹ سیلنگ مصنف روبرٹو ساویانو پر 1,000 یورو جرمانہ اور قانونی اخراجات عائد کیے تھے جب انہوں نے 2021 میں ٹیلی ویژن پر غیر قانونی امیگریشن کے حوالے سے ان کے سخت مؤقف پر ان کی توہین کی تھی۔