غزہ کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملہ، 71 فلسطینی شہید
غزہ: اسرائیل کی جانب سے المواصی پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملے میں 71 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ حملے کا نشانہ حماس کے فوجی سربراہ محمد الضیف تھے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ انہوں نے حماس کے فوجی سربراہ محمد الضیف کو نشانہ بنایا، تاہم حملے کے نتائج کی تصدیق ابھی باقی ہے۔
حماس نے اسرائیلی دعوے کو جھوٹ قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل حملے کا جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ حماس کے مطابق یہ گزشتہ ہفتوں میں غزہ پر ہونے والا سب سے مہلک اسرائیلی حملہ تھا۔
حملے میں بچ جانے والے فلسطینی پناہ گزینوں نے بتایا کہ حملے کے بعد ان کے خیمے تباہ ہو گئے اور ہر طرف لاشیں اور انسانی اعضا بکھرے پڑے تھے۔ المواصی کیمپ کے رہائشی یوسف شیخ نے کہا کہ وہ اس وقت عارضی پناہ سے بھی محروم ہو چکے ہیں۔
ایک فلسطینی شہری نے رائٹرز کو بتایا کہ انہوں نے خیمے سے نکل کر دیکھا تو تمام خیمے گرے ہوئے تھے اور ہر طرف انسانی اعضا اور لاشیں پڑی ہوئی تھیں۔
اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ حملے میں حماس کے خان یونس بریگیڈ کے کمانڈر رافع اسلامہ کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان دونوں کو 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا تھا۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق حملے میں کم از کم 71 فلسطینی ہلاک اور 289 زخمی ہوئے۔ 7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک 38,443 فلسطینی شہید اور 88,481 زخمی ہوئے ہیں۔
النصیر ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ حملے میں زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔ ہسپتال کے ڈائریکٹر عاطف الحوت نے کہا کہ ہسپتال مریضوں سے بھر چکا ہے اور مزید لوگوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے مزید بتایا کہ مغربی غزہ شہر میں ایک اور واقعے میں پناہ گزین کیمپ کی عبادت گاہ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 19 فلسطینی شہید ہوئے۔