طلاق یافتہ مسلمان خواتین کیلئے بھارتی سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے ایک اہم فیصلے میں کہا ہے کہ مسلمان طلاق یافتہ خواتین کو بھی ملکی قوانین کے تحت نان نفقہ کا پورا حق حاصل ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ محمد عبد الصمد نامی شہری کی جانب سے دائر کیے گئے کیس کے سلسلے میں سنایا گیا ہے۔ کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے جج آگسٹین جارج مسیح اور جسٹس بی وی ناگارتھنا نے کی۔ مدعی نے پہلے فیملی کورٹ کے حکم کے خلاف اپنی ریاست تلنگانہ کی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن وہاں سے مداخلت کی معذرت کی گئی بعد ازاں، محمد عبدالصمد نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جسے عدالت عظمیٰ نے بھی خارج کردیا۔
ججز نے فیصلے میں لکھا کہ نان نفقہ کا ملکی قانون تمام شادی شدہ خواتین پر لاگو ہوتا ہے خواہ ان کا تعلق چاہے جس مذہب سے بھی ہو ۔ جسٹس بی وی ناگارتھنا نے ریمارکس میں کہا کہ اکثر شوہر یہ بات نہیں جانتے کہ بیوی گھر کی معمار ہوتی ہے اور مالی طور پر اُس کا انحصار اپنے شوہر پر ہوتا ہے۔جج کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی مردوں کو گھر بنانے والی عورت کے کردار کی قربانی کو پہچاننا ہوگا۔
اس فیصلے سے واضح ہو گیا ہے کہ بھارت میں تمام شادی شدہ خواتین، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتی ہوں، نان نفقہ کے حق سے محروم نہیں کی جا سکتیں۔ یہ فیصلہ خواتین کے حقوق کی فراہمی اور ان کی مالی مدد کے حوالے سے ایک اہم قدم ہے۔