سنگاپور:16 اقسام کے کیڑے مکوڑے کھانے کی اجازت
سنگا پور:ریشم کے کیڑے اور جھینگر سمیت کیڑے مکوڑوں کی 16اقسام کو انسانی خوراک کیلئے قابلِ استعمال قرار دے دیا گیاہے ۔
سنگا پور کی فوڈ ایجنسی نے بتایا کہ منظور شدہ کیڑے مکوڑوں کی اقسام اور ان کی مصنوعات کی درآمد کیلئے فوری طور پر اجازت دے دی جائے گی،انسانی خوراک کیلئے قابل استعمال دئیے گئے کیڑے اور ان کی مصنوعات انسانی استعمال کے قابل ہیں اور وہ جانور جن کا گوشت یا دودھ استعمال کیا جاتا ہے انہیں بھی خوراک کے طور پر یہ کیڑے مکوڑے کھلائے جاسکتے ہیں۔
عوامی رائے لینے کا سلسلہ سب سے پہلے 2022 میں شروع کیا تھاجس میں کیڑوں کوانسانی خوراک کیلئے قابل استعمال قراردینے کے بارے میں ایک سروے کیاگیاتھاسال 2023اپریل میں ایجنسی نے کہا کہ کیڑوں کی 16 اقسام کو کھانے کے قابل قرار دیا جائے گا تاہم یہ فیصلہ مسترد ہو گیا تھا۔
اب فوڈ ایجنسی کی طرف سے ایک ریگولیٹری فریم ورک ترتیب دیا گیا ہے جو کیڑے مکوڑوں کی بطور خوراک منظوری کیلئے ہدایت کرتا ہے
اوریہ ہدایات ان کاروباری اداروں اور شخصیات پر بھی لاگو ہوتی ہیں جو ان 16 اقسام کے کیڑے مکوڑوں کی درآمد اور انکی فارمنگ کرنے یا ان کیڑے مکوڑوں کو انسانی اور جانوروں کی خوراک میں استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انسان اپنی تاریخ میں یہ کیڑے مکوڑے کھاتا رہا ہےجس کے ثبوت موجود ہیں، ان کی فارمنگ کیلئے حفاظتی اقدامات کا بطور خاص خیال رکھا گیا ہو، یہ کیڑے جنگلات سے نہ اٹھائے گئے ہوں اور فائنل پراڈکٹس استعمال کیلئے محفوظ ہو۔
جھینگر، ٹڈڈی، کھانے کی اشیا میں پائے جانے والے چھوٹے کیڑے، ریشم کا کیڑا اور حشرات کی دیگر اقسام میں آئرن، زِنک، کاپر اور میگنشیم کی بھرپور مقدار ہوتی ہے اسی لئےیورپی یونین سمیت آسٹریلیا،نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا ،تھائی لینڈ اورکئی ممالک میں ان کیڑے مکوڑوں کی مخصوص اقسام کوکھانے کی اجازت دی گئی ہے۔
قابل استعمال قراردیئے جانے والے کیڑے خوراک میں پروٹین حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں اور غذائیت سے بھرپور ہیں۔