اوٹاوا – دنیا کی سب سے بڑی کینیڈین فحش ویب سائٹ نے اپنا سالانہ ڈیٹا ریویو جاری کیا ہے، جس میں عالمی سطح پر انٹرنیٹ صارفین کی ویوور شپ کے رجحانات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، 2023 میں بھی امریکہ فحش مواد دیکھنے والے ممالک میں پہلے نمبر پر رہا، جب کہ برطانیہ، فرانس، جاپان، میکسیکو، اٹلی، جرمنی اور کینیڈا بھی سرفہرست ممالک میں شامل ہیں۔ ویب سائٹ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، فحش مواد دیکھنے والے ٹاپ 20 ممالک میں زیادہ تر ترقی یافتہ اور مغربی ممالک شامل ہیں۔ تاہم، رواں سال کی رپورٹ میں پہلی بار ایک مسلمان ملک، مصر، بھی 18ویں نمبر پر شامل ہوا ہے، جو عرب دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہےیہ بھی قابل ذکر ہے کہ مصر کے صارفین نے ویب سائٹ پر سب سے زیادہ اوسط وقت گزارا، جو 11 منٹ 12 سیکنڈ ہے۔ یہ ڈیجیٹل میڈیا کے بدلتے رجحانات اور صارفین کی دلچسپیوں پر روشنی ڈالتا ہے۔مزید برآں، اس رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ویب سائٹ کی کل ٹریفک کا 79 فیصد انہی 20 ممالک سے آتا ہے، جو یہ بتاتا ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک میں اس نوعیت کے مواد کی کھپت نسبتاً کم یا محدود ہے،
پچھلے سال کی رپورٹ میں پاکستان کا نام بھی اس رپورٹ میں شامل کیا گیا تھا لیکن فحش بینی کی وجہ سے نہیں بلکہ خطے میں بھارت کا پڑوسی ہونے کی بنیاد پر محض ایک حوالہ کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ تاہم، رواں سال جاری کی گئی رپورٹ میں پاکستان یا کسی دوسرے جنوبی ایشیائی مسلم ملک کا کوئی ذکر نہیں ملتا،
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رجحانات محض تفریحی عادات کو ظاہر نہیں کرتے بلکہ مختلف معاشروں میں بدلتی ہوئی سماجی اور نفسیاتی حقیقتوں کی عکاسی بھی کرتے ہیں۔ اس طرح کی رپورٹس حکومتوں، پالیسی سازوں اور سماجی تنظیموں کے لیے ایک موقع فراہم کرتی ہیں کہ وہ ڈیجیٹل مواد کے استعمال پر مزید تحقیق کریں اور اخلاقی و تعلیمی پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے عوامی آگاہی میں اضافہ کریں۔