برطانیہ: ہفتے میں 4 دن کام، 3 دن چھٹی دینے کا فیصلہ
برطانیہ میں ملازمین کی ذہنی دباؤ کو کم کرنے اور انہیں زیادہ آرام کا موقع فراہم کرنے کے لیے اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق، برطانیہ کی 200 بڑی کمپنیوں نے مستقل طور پر ہفتے میں 4 دن کام اور 3 دن چھٹی دینے پر اتفاق کر لیا ہے۔
یہ اقدام "4 ڈے ویک فاؤنڈیشن” کی جانب سے چلائی گئی ملک گیر آگاہی مہم کے بعد کیا گیا، جس کا مقصد ملازمین کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور ان کی زندگی میں توازن پیدا کرنا ہے۔
کمپنیوں اور ملازمین کی تعداد
اس منصوبے کی حمایت کرنے والی 200 کمپنیوں میں 5 ہزار سے زائد ملازمین کام کرتے ہیں، جو اب ہفتے میں ایک دن کم کام کریں گے لیکن ان کی تنخواہ میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔
ماہرین کی رائے
4 ڈے ویک فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ہفتے میں 5 دن، روزانہ 9 سے 5 بجے تک کام کا نظام ایک صدی پرانا ماڈل ہے، جو اب دورِ حاضر کی ضروریات سے مطابقت نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ کام کے اوقات میں کمی سے ملازمین زیادہ مطمئن اور پیداواری ثابت ہوتے ہیں، اس لیے اس نظام کو عالمی سطح پر اپنانا چاہیے۔
دیگر ممالک میں 4 روزہ ورک ویک
واضح رہے کہ 2 سال قبل بیلجیئم یورپ کا پہلا ملک بنا تھا جس نے ہفتے میں 4 دن کام کے اصول کو باقاعدہ قانون کا حصہ بنایا تھا۔