بنگلادیش میں تعلیمی نصاب میں تبدیلی کی گئی ہے جس کے تحت ملک کے بانی کی حیثیت میں جنرل ضیا الرحمان کو قرار دیا گیا ہے۔ اس سے قبل شیخ مجیب الرحمان کو بنگلادیش کا بانی سمجھا جاتا تھا۔
نئے نصاب کے مطابق، جنرل ضیا الرحمان نے 1971 میں بنگلادیش کی آزادی کا اعلان کیا تھا۔ یہ اعلان انہوں نے بنگلا ریڈیو پر کیا تھا۔
حسینہ واجد کی 15 سالہ حکومت کے خاتمے کے بعد بننے والی عبوری حکومت نے یہ تبدیلی کی ہے۔
نئے نصاب میں کہا گیا ہے کہ جنرل ضیا الرحمان نے 26 مارچ 1971 کو بنگلادیش کی آزادی کا اعلان کیا تھا۔ اس کے ایک روز بعد شیخ مجیب الرحمان نے بھی آزادی کا اعلان کیا تھا۔
مصنف اور محقق رکھل راہا کے مطابق، نصابی کتب کو مبالغہ آمیز اور مسلط کردہ تاریخ سے پاک کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
حسینہ واجد کی حکومت کے دوران، نصابی کتب میں شیخ مجیب الرحمان کو بنگلادیش کا بانی سمجھا جاتا تھا۔ لیکن نئے نصاب میں جنرل ضیا الرحمان کو بانی کی حیثیت دی گئی ہے۔
یہ تبدیلی بنگلادیش کی سیاست میں دو اہم شخصیات، شیخ مجیب الرحمان اور جنرل ضیا الرحمان کے درمیان تنازعہ کا نتیجہ ہے۔
شیخ مجیب الرحمان کی بیٹی حسینہ واجد اور جنرل ضیا الرحمان کی اہلیہ خالدہ ضیا دونوں بنگلادیش کی سیاست میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ دونوں کی قیادت میں سیاسی جماعتیں ہیں جو ایک دوسرے کے مخالف ہیں۔
حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد بننے والی عبوری حکومت نے تعلیمی نصاب میں تبدیلی کی ہے جس کے تحت جنرل ضیا الرحمان کو بنگلادیش کا بانی سمجھا جائے گا۔