تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان دونوں ممالک میں موجود قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ تبادلہ میں انڈیا نے پاکستانی قیدی جو انڈیا میں قید تھے پاکستان کے حوالے کر دیے اور پاکستان نے بھارتی قیدی انڈیا کے حوالے کر دیے ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین تبادلہ آج بیک وقت اسلام آباد اور نئی دہلی کے ہائی کمشنز کے ذریعہ کیا گیا ہے۔
ہر سال قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ21 مئی 2008 کے پاک بھارت قونصلر رسائی معاہدے کے تحت کیا جاتا ہے۔ ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو پاک بھارت قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق یکم جولائی 2023 کی تبادلہ شدہ فہرست کے مطابق بھارتی جیلوں میں کل 417 پاکستانی قید ہیں۔ قیدیوں کی فہرست میں 343 عام پاکستانی شہری اور 74 ماہی گیر شامل ہیں۔جبکہ پاکستان میں موجود بھارتی قیدیوں میں 42 بھارتی شہری اور 266 ماہی گیر بھی شامل ہیں۔
اسی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا بھی تبادلہ کیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا ہے کہ یہ پاکستان اور بھارت جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا 33 واں تبادلہ ہوا ہے۔