چین میں سیوریج پائپ پھٹنے کا دھماکہ، شہریوں پر فضلے کی بارش
چین کے جنوبی شہر نیننگ میں ایک ناقابل یقین واقعہ پیش آیا، جہاں سیوریج پائپ پھٹنے کے نتیجے میں سڑکوں پر چلتے شہریوں پر انسانی فضلے کی بارش ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، صبح کے وقت نہا دھو کر اپنے معمولات کی جانب جانے والے شہری، پیدل چلنے والے، بائیک سوار، اور گاڑیوں میں سفر کرنے والے افراد اچانک اس عجیب و غریب حادثے کا شکار ہوگئے جب سیوریج پائپ دھماکے سے پھٹ گیا اور انسانی فضلے کا 33 فٹ اونچا فوارہ آسمان میں بلند ہوا۔
یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب مزدور ایک نئے سیوریج پائپ پر پریشر ٹیسٹ کر رہے تھے۔ اچانک پائپ زور دار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا، اور اس کے نتیجے میں انسانی فضلے کا فوارہ بلند ہوا جو دور دور تک پھیل گیا۔ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ فوارہ گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں پر برس رہا ہے، جس سے شہریوں کو شدید بدبو اور کوفت کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ منظر سوشل میڈیا پر فوراً وائرل ہوگیا، اور صارفین نے ویڈیوز کو بڑے پیمانے پر شیئر کیا۔ ویڈیوز میں فوارہ بلند ہوتے ہوئے، گاڑیوں کی کھڑکیاں اور شہریوں کو سر سے پاؤں تک انسانی فضلے میں ڈوبا ہوا دکھایا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر نہ صرف اس واقعے پر شدید تنقید کی گئی، بلکہ صارفین نے مذاحیہ میمز بھی بنانا شروع کر دیے، جہاں کئی لوگوں نے حادثے کا شکار افراد سے طنزیہ انداز میں "ہمدردی” کا اظہار کیا۔
واقعے کے بعد متاثرہ شہریوں نے اس حادثے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ پیدل چلنے والے اور گاڑی سوار افراد کو اس غلاظت سے گزرنا پڑا، جس کی وجہ سے وہ نہ صرف جسمانی طور پر بلکہ ذہنی طور پر بھی پریشانی کا شکار ہوئے۔ گاڑیوں کے مالکان نے غلاظت سے بھری اپنی گاڑیوں کو استعمال کرنے میں شدید کوفت کا اظہار کیا۔
دھماکے کے بعد، انتظامیہ نے فوری طور پر صفائی ستھرائی کے لیے ایک بڑا کلین اپ آپریشن شروع کیا، تاکہ علاقے کو دوبارہ قابل استعمال بنایا جا سکے۔ تاہم، میونسپل حکام نے اس بات کی تردید کی کہ یہ دھماکہ تعمیراتی سرگرمیوں کے دوران کسی غلطی کی وجہ سے پیش آیا۔ ان کے مطابق، پریشر ٹیسٹ معمول کا حصہ تھا، اور حادثہ غیر متوقع تھا۔
شہریوں پر انسانی فضلے کی بارش نے جہاں شدید غصے کو جنم دیا، وہاں سوشل میڈیا پر مذاحیہ تبصروں کا بھی طوفان آ گیا۔ کئی صارفین نے اس واقعے کو "انسانی فضلے کی بارش” کا نام دے کر اس پر مزید طنز اور مذاق کا سلسلہ جاری رکھا۔