ٹک ٹاک کے وائرل ٹرینڈ کی وجہ سے آئس لینڈ میں کھیروں کی قلت
آئس لینڈ میں ایک وائرل ٹک ٹاک ویڈیو کے بعد کھیرے کی طلب میں اچانک اضافہ ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے ملک کی سپر مارکیٹس میں کھیرے کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر مختلف انفلوئنسرز کی جانب سے ایک خاص سلاد کی ترکیب شیئر کی گئی، جس میں کھیرے کے ساتھ تِل کا تیل، لہسن، چاول کا سرکہ اور مرچ کا تیل شامل ہیں۔
یہ ترکیب کینیڈین ٹک ٹاکر لوگان موفٹ نے شیئر کی، جنہیں ان کی کھیرے کی تراکیب کی وجہ سے "کیوکمبر گائے” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ان کی شیئر کی گئی تراکیب نے نہ صرف آئس لینڈ بلکہ دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کی، اور آئس لینڈ کے صارفین بھی اس وائرل ٹرینڈ کا حصہ بن گئے۔
آئس لینڈ کی سپر مارکیٹس نے بتایا کہ کھیرے کی طلب میں دوگنا اضافہ ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے کھیروں کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ساتھ ہی سلاد میں شامل ہونے والے دیگر اجزاء جیسے کہ تِل کا تیل اور مرچ کا تیل بھی بڑی تعداد میں فروخت ہو رہے ہیں۔ کسان اس بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے تگ و دو کر رہے ہیں، مگر وہ اس میں کامیاب نہیں ہو پا رہے۔
تاہم ماہرین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کھیروں کی قلت صرف وائرل ٹرینڈ کی وجہ سے نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کچھ کاشتکار اس وقت اپنے پرانے پودوں کو نئے پودوں سے بدل دیتے ہیں، جس سے پیداوار میں کمی آتی ہے۔ اس کے علاوہ، سکولوں کے دوبارہ کھلنے کے بعد کھیرے کی سپلائی پر اضافی دباؤ بھی اس قلت کا باعث بن سکتا ہے۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر یہ ٹرینڈ موسم گرما کے آغاز میں مقبول ہوتا، جب کہ کھیرے کی پیداوار اپنے عروج پر ہوتی ہے، تو شاید یہ قلت نہ ہوتی۔ لیکن موجودہ حالات میں، کھیرے کی قلت نے آئس لینڈ کی سپر مارکیٹس اور صارفین کو متاثر کیا ہے۔