امریکہ میں مونو جھیل سے قدیم مخلوق کی دریافت زندگی کے قدیم رازوں کا انکشاف
نیواڈا، امریکہ میں مشرقی نیواڈا کی مونو جھیل میں ایک نئی مخلوق دریافت کی گئی ہے جو سائنسدانوں کے لیے زمین کی زندگی کے ارتقاء کے حوالے سے اہم سراغ فراہم کر سکتی ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے محققین نے اس مخلوق کو دریافت کیا، جس کا نام "choanoflagellate” رکھا گیا ہے۔
یہ مخلوق ایک واحد خلوی جاندار ہے جو کہ متعدد خلیوں میں تقسیم ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے، یہ صلاحیت جانوروں کے جنین کی طرح ہے جو زندگی کے ابتدائی مراحل میں مختلف خلیوں میں تقسیم ہوتے ہیں۔ choanoflagellate کوئی جانور نہیں ہے، بلکہ یہ جانوروں کے جد امجد سے تعلق رکھنے والے ایک مختلف گروپ سے جڑی ہوئی ہے۔ارتقاء کے حوالے سے اہمیتسائنسدانوں کا ماننا ہے کہ یہ مخلوق 650 ملین سال پہلے موجود جانداروں کی اصل کی نشاندہی کر سکتی ہے، اور زندگی کے ارتقاء کے ان مراحل کو سمجھنے میں مدد دے سکتی ہے جب ایک خلوی زندگی سے کثیر خلوی زندگی کی طرف سفر شروع ہوا تھا choanoflagellate جیسے جاندار زمین پر زندگی کے آغاز اور ارتقاء کے سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی ٹیم اس دریافت پر مزید تحقیق کر رہی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ مخلوق کیسے کام کرتی ہے، اور اس کے ارتقائی سفر کے کیا مراحل رہے ہیں۔ اس مخلوق کی ساخت اور اس کے خلیوں کی تقسیم کے عمل کا جائزہ لے کر سائنسدانوں کو اس بات کا بہتر فہم حاصل ہو سکتا ہے کہ کیسے ایک خلوی زندگی سے کثیر خلوی زندگی کا آغاز ہوا تھا۔
یہ دریافت زندگی کے ارتقاء کے بارے میں ہماری موجودہ معلومات میں ایک اہم اضافہ ہو سکتی ہے، اور اس سے سائنسدانوں کو قدیم زندگی کے ارتقائی مراحل کو مزید سمجھنے میں مدد ملے گی۔ اس مخلوق پر مزید تحقیقات سے ہمیں یہ جاننے کا موقع ملے گا کہ کیسے زندگی کے مختلف اقسام نے زمین پر جنم لیا اور کیسے یہ ترقی کرتے ہوئے موجودہ شکل میں پہنچی۔