گاؤں کی طالبہ کو کروڑوں روپے تنخواہ کی آفر
بھارتی ریاست بہار کے ضلع بھاگلپور کے ایک چھوٹے سے گاؤں نوگچیا کی رہائشی، شریشتی چرانیہ، کو امریکی کمپنی نے سالانہ 1.23 کروڑ بھارتی روپے (تقریباً 4 کروڑ پاکستانی روپے) کی پرکشش تنخواہ پر نوکری کی پیشکش کی ہے۔
شریشتی کا انتخاب جمشید پور این آئی ٹی کے کیمپس سلیکشن پروگرام میں ہوا، جو اس بار خاص طور پر زیر بحث رہا کیونکہ بہار کی ایک بیٹی کو اتنی بڑی تنخواہ کی پیشکش ملی ہے۔
شریشتی کے والد نے بتایا کہ ان کی بیٹی نے نوگچیا کے بال بھارتی اسکول سے تعلیم حاصل کی اور وہیں سے میٹرک مکمل کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اتنی بڑی تنخواہ کی پیشکش ان کی محنت اور لگن کا نتیجہ ہے۔ بعد میں، اعلیٰ تعلیم کے لئے وہ کوٹا چلی گئیں، جہاں سے ان کا این آئی ٹی جمشید پور میں داخلہ ہوا۔
شریشتی کی اس کامیابی پر ان کے خاندان اور گاؤں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ان کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کی محنت اور لگن نے آج ان کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ شریشتی چرانیہ کی اس بڑی کامیابی کو علاقے کے لوگ ایک مثال کے طور پر دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح محنت اور عزم سے بڑے خواب حقیقت میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔
شریشتی کی یہ کامیابی نہ صرف ان کے خاندان کے لیے بلکہ پورے گاؤں کے لیے فخر کا باعث ہے۔ ان کی محنت اور لگن سے ثابت ہوتا ہے کہ کسی بھی مشکل حالات میں بھی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ ان کی کہانی ان لوگوں کے لیے امید کی کرن ہے جو بڑے خواب دیکھتے ہیں اور ان کو حقیقت میں بدلنے کی جستجو رکھتے ہیں۔