سائنسدانوں نے ماؤنٹ ایورسٹ سے 100 گنا بلند دو چوٹیاں دریافت کر لیں
دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ، جس کی اونچائی 8.8 کلومیٹر ہے، اب زمین کی سب سے اونچی چوٹی نہیں رہی۔ سائنسدانوں نے ماؤنٹ ایورسٹ سے 100 گنا زیادہ بلند دو چوٹیاں دریافت کی ہیں، جو افریقا اور بحرالکاہل کے درمیان زیرزمین موجود ہیں۔
تحقیق کی تفصیلات
یہ انکشاف سائنسی جریدے "نیچر” میں شائع ہونے والی تحقیق میں کیا گیا۔ محققین نے بتایا کہ یہ چوٹیاں زمین کی سطح پر نہیں بلکہ اس کے نیچے واقع ہیں، اور ان کی لمبائی تقریباً 1000 کلومیٹر ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ چوٹیاں کم از کم 50 کروڑ سال پرانی ہیں، جبکہ ان کی تشکیل کا عمل تقریباً 4 ارب سال پہلے شروع ہوا تھا۔
چوٹیاں کہاں واقع ہیں؟
یہ دونوں چوٹیاں زمین کے مرکز اور اندرونی تہہ کے درمیان واقع ایک سرحد پر موجود ہیں۔ ان کے قریب ٹیکٹونک پلیٹس کا ایک بڑا "قبرستان” بھی پایا گیا ہے، جہاں زمین کی پلیٹیں مدفون ہیں۔
دریافت کیسے ہوئی؟
سائنسدانوں کو کئی دہائیوں سے اندازہ تھا کہ زمین کی سطح کے نیچے بہت بڑے اسٹرکچرز چھپے ہوئے ہیں، لیکن اب یہ پہلی بار ثابت ہوا ہے۔ یہ دریافت زلزلوں کی لہروں کے تجزیے کے ذریعے کی گئی، جس سے زمین کے اندر کا نقشہ تیار کرنے میں مدد ملی۔
ماہرین کے مطابق، زلزلے کی لہریں جب ان چوٹیوں کے قریب پہنچتی ہیں تو ان کی رفتار سست ہوجاتی ہے۔ اسی رجحان کی بنیاد پر ان چوٹیوں کی موجودگی کا پتہ چلا۔
چوٹیاں کتنی خاص ہیں؟
تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ اسٹرکچرز اپنے اردگرد موجود ٹیکٹونک پلیٹس سے زیادہ گرم ہیں، جو انہیں مزید منفرد بناتے ہیں۔
یہ دریافت نہ صرف زمین کے بارے میں ہمارے علم میں اضافہ کرتی ہے بلکہ زمین کے اندر چھپے کئی رازوں کی پردہ کشائی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔