بھارت کے شہر ممبئی میں ایک 78 سالہ بزرگ خاتون اپنی بیٹی کے لیے کھانا بھیجتے ہوئے ڈیڑھ کروڑ روپے کے سائبر فراڈ کا شکار ہوگئیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب خاتون نے امریکا میں مقیم اپنی بیٹی کے لیے کورئیر کے ذریعے کھانا بھیجا۔ اگلے دن خاتون کو کورئیر کمپنی کے نام پر ایک کال موصول ہوئیبیٹی کے لیے بھارت سے امریکا کھانا بھیجنے والی خاتون ڈیڑھ کروڑ سے محروم
۔ کال کرنے والے شخص نے خاتون پر الزام لگایا کہ ان کے پارسل میں کھانے کے علاوہ غیر قانونی اشیاء، جیسے آدھار کارڈ، ختم شدہ پاسپورٹ، کریڈٹ کارڈز، اور 2000 امریکی ڈالر بھی موجود ہیں۔
فراڈیوں نے خاتون کو مزید ڈرایا کہ وہ اس سازش میں اکیلی نہیں بلکہ دو اور افراد بھی ملوث ہیں۔ قانونی اہلکار بن کر کئی لوگوں نے خاتون سے رابطہ کیا، حتیٰ کہ پولیس کی وردیاں پہن کر ویڈیو کالز کیں اور جعلی وارنٹ گرفتاری بھی دکھائے۔
دباؤ میں آ کر بزرگ خاتون نے اپنی بینک تفصیلات فراڈیوں کو فراہم کر دیں، جس کے بعد انہوں نے خاتون کے اکاؤنٹس سے ڈیڑھ کروڑ روپے نکال لیے۔
بعد میں، جب خاتون نے یہ واقعہ اپنے رشتے داروں کو بتایا تو انہیں احساس ہوا کہ وہ سائبر فراڈ کا شکار ہو چکی ہیں۔ انہوں نے فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے، لیکن ملزمان تاحال پکڑے نہیں
جا سکے۔