روبوٹس انسانی جسم کا ایک حصہ چھو کر جذبات کا پتہ لگائیں گے، سائنسدانوں کا بڑا دعویٰ
نیویارک:ہالی ووڈ کی سائنس فکشن فلموں میں دکھایا جاتا ہے کہ روبوٹ اپنے مالک کے جذبات کو سمجھ کر ان کی مدد کرتے ہیں، لیکن اب سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مستقبل میں ایسے روبوٹ تیار کیے جائیں گے جو انسانوں کو چھو کر ان کے جذبات کو سمجھنے میں کامیاب ہوں گے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مستقبل کے روبوٹ میں ایسے پروگرامز انسٹال کیے جائیں گے جو انسانوں کی جلد کو چھو کر ان کے جذبات کا پتہ لگائیں گے۔ یہ دعویٰ اس بنیاد پر کیا گیا ہے کہ انسانی جسم کی حرارت پسینے کے اخراج اور اعصابی سرگرمی کے ردعمل میں بجلی پیدا کرتی ہے، جو مختلف جذباتی حالتوں کا اشارہ دیتی ہے۔
موجودہ جذباتی تجزیے کے طریقے جیسے چہرے کے تاثرات یا تقریر کا تجزیہ غلط نتائج دے سکتے ہیں، خاص طور پر کم روشنی یا شور والے حالات میں۔ تاہم، سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ جلد کی چال کی پیمائش ایک زیادہ درست طریقہ ہو سکتا ہے جو حقیقی وقت میں جذبات کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہو گا۔
اس مطالعے میں 33 افراد کی جلد کی چال چلن کی پیمائش کی گئی، جنہیں جذباتی ویڈیوز دکھائی گئیں۔ مختلف جذبات جیسے خوف، محبت، خوشی اور غم کے ردعمل کی پیمائش سے نتائج سامنے آئے، جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہر جذبہ اپنی خاص چال چلن پیدا کرتا ہے۔
یہ نتائج توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایسی ٹیکنالوجیز کی ترقی میں مدد فراہم کریں گے جو انسانی جذبات کا درست اندازہ لگانے میں مدد گار ثابت ہوں، خاص طور پر جب یہ دیگر جسمانی اشاروں کے ساتھ ملایا جائے۔ اس مطالعے کے بعد، مستقبل کے روبوٹ انسانوں کے جذبات کو سمجھ کر ان کے ساتھ زیادہ ہمدردی اور ذاتی انداز میں بات چیت کر سکیں گے۔