نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (NCERT) نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) چیٹ بوٹس کو سیکیورٹی رسک قرار دیا ہے، جس کا مقصد صارفین کو ان بوٹس کے ممکنہ خطرات سے آگاہ کرنا ہے۔ NCERT، جو پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے اہم ادارہ ہے، نے ایک حالیہ بیان میں خبردار کیا ہے کہ AI چیٹ بوٹس اور اس طرح کی دیگر خودکار سروسز، جو خاص طور پر صارفین سے ذاتی معلومات یا حساس ڈیٹا اکٹھا کرتی ہیں، سیکیورٹی خطرات کا باعث بن سکتی ہیں۔
- چیٹ بوٹس کا سیکیورٹی خطرہ:
NCERT نے کہا کہ چیٹ بوٹس، جو کہ مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی ہوتے ہیں، متعدد مقاصد کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں، جیسے کہ کسٹمر سپورٹ، خودکار جوابات، اور مختلف معلومات فراہم کرنا۔ تاہم، ان بوٹس کی سیکیورٹی خامیاں انہیں ہیکنگ یا ڈیٹا چوری کے لیے ہدف بنا سکتی ہیں۔ اگر یہ چیٹ بوٹس غلط ہاتھوں میں جائے، تو یہ حساس معلومات کی غیر قانونی رسائی یا ڈیٹا کی چوری کا سبب بن سکتے ہیں۔ - ڈیٹا کی پرائیویسی:
ایک اور تشویش یہ ہے کہ چیٹ بوٹس استعمال کنندگان سے ذاتی معلومات جیسے کہ ای میل، فون نمبر، پتہ، بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات وغیرہ اکٹھا کر سکتے ہیں۔ اگر ان معلومات کو محفوظ طریقے سے اسٹور نہیں کیا گیا یا ان تک رسائی حاصل کر لی جائے، تو یہ صارفین کے لیے سیکیورٹی اور پرائیویسی کے حوالے سے سنگین خطرات پیدا کر سکتا ہے۔ - چیٹ بوٹس میں کمزوریوں کا فائدہ اٹھانا:
چیٹ بوٹس میں سیکیورٹی کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھا کر ہیکرز انہیں "مالویئر” یا "فشنگ حملوں” کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے ذریعے وہ صارفین کو دھوکہ دے کر ان کی ذاتی معلومات چرا سکتے ہیں یا ان کے کمپیوٹرز اور موبائل ڈیوائسز میں مالویئر انسٹال کر سکتے ہیں۔ - AI چیٹ بوٹس کی نگرانی اور حفاظتی تدابیر:
NCERT نے اس بات پر زور دیا ہے کہ حکومت اور تنظیموں کو AI چیٹ بوٹس کی سیکیورٹی پر مزید دھیان دینا چاہیے۔ چیٹ بوٹس کے ذریعے اکٹھا کیا جانے والا ڈیٹا مناسب طریقے سے انکرپٹ کیا جانا چاہیے اور اسے محفوظ طریقے سے ذخیرہ کرنا چاہیے۔ علاوہ ازیں، ان بوٹس کو متواتر سیکیورٹی چیک اور اپ ڈیٹس دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ممکنہ خطرات سے بچ سکیں۔ - صارفین کے لیے ہدایات:
NCERT نے عام صارفین کو بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ چیٹ بوٹس کے ذریعے دی جانے والی معلومات میں محتاط رہیں اور کبھی بھی حساس ڈیٹا جیسے کہ پاسورڈز، بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات، یا شناختی معلومات چیٹ بوٹس میں نہ ڈالیں۔ صارفین کو چیٹ بوٹس سے آگاہی حاصل کرنی چاہیے کہ ان کی معلومات کہاں اور کیسے محفوظ کی جاتی ہے۔
NCERT کی طرف سے چیٹ بوٹس کو سیکیورٹی رسک قرار دینا ایک اہم اقدام ہے جو نہ صرف صارفین کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے بلکہ حکومت اور متعلقہ اداروں کو AI ٹیکنالوجیز کے بارے میں سیکیورٹی تدابیر بہتر بنانے کی طرف بھی متوجہ کرتا ہے۔ صارفین اور اداروں کو ان بوٹس کے استعمال کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے تاکہ وہ سیکیورٹی خطرات سے بچ سکیں اور اپنی ذاتی معلومات کو محفوظ رکھ سکیں۔