ملکی وے کی اب تک کی سب سے تفصیلی تصاویر جاری، سائنس میں بڑی پیشرفت
پیرس: سائنس دانوں نے ملکی وے کہکشاں کی اب تک کی سب سے تفصیلی انفرا ریڈ تصاویر جاری کی ہیں، جو کہ ایک بڑے اور جامع نقشے کا حصہ ہیں۔ اس نقشے کو بنانے کے لیے تقریباً دو لاکھ تصاویر کا استعمال کیا گیا ہے، جو گزشتہ 13 سالوں میں یورپین سدرن آبزرویٹری (ای ایس او) کی VISTA ٹیلی اسکوپ کے ذریعے عکس بند کی گئیں۔
ملکی وے کی یہ نئی تصاویر انتہائی اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ انہوں نے کہکشاں کے اندرونی حصوں کو مزید واضح طور پر دکھایا ہے، جہاں خلائی غبار کی موجودگی کی وجہ سے پہلے ان علاقوں کو براہ راست دیکھنا ممکن نہیں تھا۔ سائنس دانوں کے مطابق یہ تصاویر کہکشاں کی زیادہ درست اور مکمل تھری ڈی تصویر پیش کرتی ہیں، جو نہ صرف فلکیات کے میدان میں ایک اہم پیش رفت ہے بلکہ خلا کی مزید گہری اور پیچیدہ تفہیم کے لیے نئے دروازے کھولتی ہے۔
یہ نیا نقشہ ایک وسیع ڈیٹا سیٹ کا حصہ ہے جس میں 1.5 ارب سے زائد اجسام کو شامل کیا گیا ہے، جو کہ ای ایس او کے 2012 میں جاری کردہ نقشے کے مقابلے میں تقریباً 10 گنا زیادہ ہے۔ نقشے کی تیاری کے لیے 500 ٹیرا بائٹس کے ڈیٹا کا استعمال کیا گیا ہے، جو کہ خلائی مطالعے میں ایک بڑی کامیابی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس ڈیٹا کو مختلف پرتوں میں ترتیب دے کر تیار کیا گیا، جس سے ملکی وے کے وسیع اور پیچیدہ نظام کی گہرائیوں میں پوشیدہ رازوں کو جاننے میں مزید مدد ملے گی۔
اس کامیابی کو مزید نمایاں بنانے کے لیے ای ایس او کے محققین نے بتایا کہ اس نقشے کے ذریعے ملکی وے کے نئے اور چھپے ہوئے حصے دریافت کیے جا سکتے ہیں، جن تک رسائی پہلے ممکن نہیں تھی۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس نقشے سے ملنے والی معلومات سے نہ صرف ملکی وے کی ساخت کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی بلکہ یہ ہمیں کہکشاں کے ارتقاء اور اس کی موجودہ حالت کے بارے میں بھی نئی تفصیلات فراہم کرے گا۔