ایکس (ٹویٹر) کی بندش پر پی ٹی اے نے اپنا مؤقف بدل دیا
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ایکس (ٹویٹر) کی بندش سے متعلق پی ٹی اے کے وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کی واپسی پر نظر ثانی اپیل کو دیگر درخواستوں کے ساتھ یکجا کرتے ہوئے سماعت 24 ستمبر تک ملتوی کر دی ہے۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کے دوران پی ٹی اے کے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔
پی ٹی اے کی جانب سے وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کی واپسی کے بیان پر عدالت نے سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ پروفیشنل مس کنڈکٹ یا غلط بیانی ہے؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت یہ جاننا چاہتی ہے کہ پی ٹی اے کو یہ ہدایات کس نے دیں اور ان کا نام بھی بتایا جائے۔ چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ اگر ہدایات آئی ہیں تو چیئرمین پی ٹی اے کو طلب کیا جا سکتا ہے اور توہین عدالت کی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ غیر ارادی طور پر غلطی ہوئی ہے اور کیسز کے دباؤ کے باعث غلط فہمی پیدا ہوئی۔ تاہم، چیف جسٹس نے اس موقف کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی غلطی نہیں ہے۔ پی ٹی اے کے وکیل خاموش رہ سکتے تھے، لیکن انہوں نے عدالت سے ازخود بیان دیا جو کہ غیر ذمہ دارانہ تھا۔
چیف جسٹس نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اگر پی ٹی اے نظر ثانی کی درخواست کر رہا ہے تو وہی بینچ اسے سنے گا جس نے حکم نامہ جاری کیا تھا۔ عدالت نے پی ٹی اے کی درخواست کو دیگر درخواستوں کے ساتھ یکجا کرتے ہوئے سماعت 24 ستمبر تک ملتوی کر دی۔