چاند پر لینڈنگ کی ناکامی کے بعد جاپان کی دوبارہ بڑی کوشش
جاپانی خلائی ریسرچ کمپنی اسپیس (ispace) نے دسمبر کے اوائل میں اپنے دوسرے چاند مشن، Hakuto-R Mission 2، کو خلا میں بھیجنے کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو، تاکیشی ہاکاماڈا، نے بتایا کہ اس مشن کا مقصد چاند کی سطح پر کامیاب لینڈنگ ہے، جو پچھلے ناکام مشن کے بعد ایک اور بڑی کوشش ہو گی۔
یہ مشن اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ کے ذریعے فلوریڈا سے لانچ کیا جائے گا۔ چاند تک پہنچنے میں چار سے پانچ ماہ کا عرصہ درکار ہوگا، جس کے بعد خلائی جہاز چاند پر لینڈنگ کی کوشش کرے گا۔ تاکیشی ہاکاماڈا نے کہا، "ہم بہت پرجوش ہیں کہ چاند پر لینڈنگ کی ہماری دوبارہ کوشش قریب آ رہی ہے۔”
اسپیس کی جانب سے چاند پر لینڈنگ کی یہ دوسری کوشش ہے۔ پہلی کوشش اپریل 2023 میں کی گئی تھی جو کہ ناکام ہوگئی تھی۔ ہاکاماڈا نے بتایا کہ پہلے مشن میں اونچائی کے غلط حساب کتاب کی وجہ سے لینڈنگ کے آخری لمحات میں خلائی جہاز تباہ ہوگیا تھا۔ اس ناکامی سے سیکھتے ہوئے اس بار تمام تکنیکی پہلوؤں پر مزید محنت کی گئی ہے تاکہ ایسی غلطیاں دوبارہ نہ ہوں۔
اسپیس کمپنی کا ہدف امریکا کی Intuitive Machines کی پیروی کرنا ہے، جس نے فروری 2023 میں دنیا کی پہلی نجی چاند لینڈنگ مکمل کی تھی۔ جاپانی کمپنی کی اس مہم کا مقصد نہ صرف چاند پر لینڈنگ کرنا ہے بلکہ عالمی خلائی ریس میں اپنی حیثیت مضبوط کرنا بھی ہے۔
اس مشن کی کامیابی جاپان کے خلائی پروگرام کو عالمی سطح پر مستحکم کر سکتی ہے اور اسپیس کمپنی کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہوگی۔ تاکیشی ہاکاماڈا نے کہا کہ "یہ مشن جاپان کے خلائی مستقبل کے لیے ایک بڑی جیت ہوگی، اور ہمیں اس کے ذریعے چاند پر مزید پیچیدہ مشن کرنے کا حوصلہ ملے گا۔”
اس مشن کے ذریعے چاند پر پانی کے شواہد، سطح کی ساخت، اور دیگر قدرتی وسائل کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جائیں گی جو مستقبل میں چاند پر انسانی بستیاں بسانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ ہاکاماڈا نے مزید کہا کہ اس مشن سے جاپان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگ میل عبور کیا جائے گا۔