بجلی کے بلوں میں 50 فیصد کمی لانے والی اے سی کی متبادل ڈیوائس ایجاد
چین اور ہانگ کانگ کے سائنسدانوں نے ایئرکنڈیشنر (AC) کا ایک متبادل ٹیکنالوجی تیار کرلی ہے جو لوگوں کو براہ راست ٹھنڈک فراہم کرتی ہے اور بجلی کے بلوں میں 50 فیصد تک کمی لاتی ہے۔ اس نئی ڈیوائس کا بنیادی کام کمرے یا عمارت کی بجائے انسانی جسم کو براہ راست ٹھنڈا کرنا ہے، جس سے توانائی کی نمایاں بچت ممکن ہوتی ہے۔
روایتی ایئرکنڈیشنر ہوا کو ٹھنڈا کرنے کے لیے بڑی مقدار میں توانائی خرچ کرتے ہیں، جبکہ اس نئی ڈیوائس کی ٹیکنالوجی مڈ انفراریڈ ریڈی ایشن کا استعمال کرکے انسانی جسم کو براہ راست ٹھنڈک فراہم کرتی ہے، اور ہوا کی گردش پر انحصار نہیں کرتی۔ اس طرح نہ صرف بجلی کے بل کم ہوتے ہیں بلکہ ہوا سے پھیلنے والی بیماریوں کے پھیلاؤ کو بھی روکا جاسکتا ہے۔تحقیق اور تجرباتیہ نئی ٹیکنالوجی مصنوعی جِلد پر آزمائی گئی ہے، اور اس نے جِلد کے درجہ حرارت کو 7.3 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم کر دکھایا ہے۔
محققین کے مطابق یہ ڈیوائس موجودہ ایئرکنڈیشننگ سسٹمز کے مقابلے میں 50 فیصد کم توانائی خرچ کرتی ہے، اور اس کی کارکردگی مرطوب موسم میں بھی برقرار رہتی ہے۔جدید ڈیزائن اور مواداس ڈیوائس کی تیاری میں تھرمو الیکٹرک اور polyethylene فلمز کا استعمال کیا گیا ہے تاکہ نمی کے اجتماع کو روکا جاسکے اور مرطوب موسم میں بھی ڈیوائس کی کارکردگی میں کمی نہ آئے۔ محققین کو یقین ہے کہ یہ ڈیوائس طویل مدت تک مؤثر طریقے سے کام کرے گی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کا حل فراہم کرے گی۔
اس ٹیکنالوجی کی مدد سے نہ صرف توانائی کے بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ یہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث درپیش شدید گرمی کے مسائل کو بھی حل کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی خصوصی طور پر ان ممالک کے لیے مفید ہو گی جہاں طویل ہیٹ ویوز کا سامنا ہو رہا ہے اور بجلی کی بڑھتی قیمتیں عوام کے لیے چیلنج بن رہی ہیں۔