غیر محفوظ وی پی اینز, آپ کا ذاتی ڈیٹا ہیکرز کے نشانے پر
پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش اور سوشل میڈیا ایپلیکیشنز پر پابندی کے بعد بہت سے لوگ مفت وی پی اینز کا استعمال کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنی ضروریات پوری کر سکیں، خصوصاً وہ افراد جن کا روزگار انٹرنیٹ سے وابستہ ہے۔ اگرچہ وی پی اینز کے ذریعے پابندیوں کو بائی پاس کیا جا سکتا ہے، لیکن مفت وی پی اینز کے استعمال سے بہت سے نقصانات بھی ہو سکتے ہیں۔
ایک سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ مفت وی پی اینز اکثر غیر معیاری ہوتے ہیں اور یہ صارفین کے ڈیٹا کو غیر محفوظ بنا سکتے ہیں۔ بائیٹس فار آل کے پروگرام مینیجر ہارون بلوچ کے مطابق، کچھ مفت وی پی اینز یوزرز کے موبائل اور کمپیوٹر ڈیٹا تک رسائی حاصل کرکے اسے چوری کر لیتے ہیں یا پھر اسے کلک بیٹنگ جیسے غیر قانونی ذرائع سے پیسہ کمانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اس طرح کے وی پی اینز کے ذریعے صارفین کے اکاؤنٹس ہیک ہونے یا پاسورڈز چوری ہونے کے خدشات بھی ہوتے ہیں۔
مزید برآں، آئی ٹی ایکسپرٹ تمجید اعجازی نے وضاحت کی کہ مفت وی پی اینز کا استعمال کرتے وقت صارفین کا سارا ڈیٹا ان وی پی این کمپنیوں کے سرورز کے ذریعے گزرتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ کمپنیاں اس ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتی ہیں اور اسے غیر قانونی طور پر استعمال کر سکتی ہیں، جس سے صارفین کو مالی اور ذاتی نقصانات ہو سکتے ہیں۔
حال ہی میں فری لانسنگ پلیٹ فارم فائیور نے بھی پاکستان کے فری لانسرز کے اکاؤنٹس کو محدود کرنے کی شکایات کی وجہ بتائی کہ ان کے یوزرز کی لوکیشن مستقل تبدیل ہو رہی تھی، جو کہ وی پی این کے استعمال کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس صورتحال میں، پلیٹ فارمز کو شک ہوتا ہے کہ یوزر اصل میں کہاں سے کام کر رہا ہے، جس سے ان کے اکاؤنٹس محدود ہو جاتے ہیں۔
اس لیے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ اگر آپ کو وی پی این کا استعمال کرنا ہے تو معتبر اور سبسکرپشن والی سروسز کا انتخاب کریں، تاکہ آپ کا ڈیٹا محفوظ رہے اور آپ کو کسی بھی قسم کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
کلیدی نکات:
مفت وی پی اینز غیر محفوظ ہو سکتے ہیں اور ڈیٹا چوری کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
وی پی این کے استعمال سے لوکیشن مسلسل تبدیل ہونے پر پلیٹ فارمز کے اکاؤنٹس محدود ہو سکتے ہیں۔
بہتر ہے کہ معتبر اور معیاری وی پی این سروسز کا استعمال کیا جائے تاکہ ڈیٹا کی حفاظت ممکن ہو۔