امریکا: بچوں میں خودکشی کی شرح میں مسلسل اضافہ
میری لینڈ: نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق 8 سے 12 سال کی عمر کے امریکی بچوں میں خودکشی کی شرح گزشتہ پندرہ سال میں مسلسل بڑھتی رہی ہے۔
تحقیق کے نتائج، جو جریدے JAMA نیٹ ورک اوپن میں شائع ہوئے ہیں، بچوں کی دماغی صحت کے حوالے سے بڑھتے ہوئے مسائل کو اجاگر کرتے ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر امریکی بچوں کو متاثر کر رہے ہیں۔
ماہرین نے اس بڑھتی ہوئی شرح کی کسی ایک وجہ کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا، بلکہ اسے کئی عوامل کا مجموعہ قرار دیا ہے۔ ان عوامل میں ٹیکنالوجی، سوشل میڈیا اور بندوقوں کا استعمال شامل ہے۔
2001 سے 2022 کے درمیان 8 سے 12 سال کی عمر کے 2,241 بچوں نے خودکشی کی۔ اگرچہ 2007 تک خودکشی کی شرح کم ہو رہی تھی، لیکن 2008 سے 2022 تک ہر سال تقریباً 8 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
2001 سے 2007 تک 8 سے 12 سال کی عمر کے 482 بچے خودکشی سے ہلاک ہوئے۔ 2008 سے 2022 تک اس عمر کے گروپ میں خودکشیوں کی تعداد بڑھ کر 1,759 ہو گئی، جو کہ فی ملین 5.71 فیصد شرح بنتی ہے۔
یہ اعداد و شمار بچوں کی دماغی صحت کی سنگینی کو واضح کرتے ہیں اور اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ ماہرین کے مطابق بچوں کی دماغی صحت پر توجہ دینے اور ان کے لیے محفوظ اور صحت مند ماحول فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔