دماغ کوکنٹرول کرنیوالاسائنسدانوں کاایک اورتجربہ کامیاب
سیئول: جنوبی کوریا کے سائنسدانوں نے دنیاکی پہلی دماغ کو کنٹرول کرنے کیلئے ایک نئی وائرلیس ٹیکنالوجی تیار کرلی ہے۔ٹیکنالوجی مقناطیسی میدانوں کی مدد سے دماغ کے مخصوص حصوں کو کنٹرول
کر سکتی ہے۔ سینٹر فار نانو میڈیسن کے محققین نے اس پر کام کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس کا استعمال دماغی افعال کو سمجھنے اور دیگر مختلف مقاصد کیلئے کیا جا سکتا ہے۔ انسانی دماغ میں تقریباً 100 ارب نیورونز ہوتے ہیں، اور خاص نیورونز کو کنٹرول کر کے دماغی افعال کو بہتر طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔یہ نئی ٹیکنالوجی، جسے نانو مائنڈ کا نام دیا گیا ہے، مقناطیسی
میدانوں اور نانو پارٹیکلز کے امتزاج پر مبنی ہے اور دماغ کے مخصوص سرکٹس کو متحرک کرتی ہے۔ اس کی ابتدائی آزمائش چوہوں پر کی گئی ہے جس میں دماغ کے مخصوص حصے کامیابی کے ساتھ متحرک کیے گئے ہیں۔ تاہم، ابھی یہ تجربات انسانوں پر نہیں کیے گئے ہیں۔ وائرلیس ہونے کے باوجود، اس ٹیکنالوجی کو مقناطیسی نانو پارٹیکلز اور میگنیٹک فیلڈ
آپریٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔محققین کو امید ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو مزید ترقی دے کر نہ صرف دماغ کے مخصوص حصے متحرک کیے جا سکیں گے بلکہ فیصلہ سازی، رویے اور دیگر دماغی افعال کے لیے نیورونز کے درمیان رابطے کو بھی سمجھا جا سکے گا۔ اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر میں شائع ہوئے ہیں۔